کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 155
سے ہے، اور اگر شام کو یہ دعا پڑھی اور صبح ہونے سے پہلے فوت ہوگیا تو بھی اہل جنت میں سے ہے: [اَللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوءُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنوبَ إِلاَّ أَنْتَ] [1] ترجمہ:’’ اے اللہ! تو ہی میرا رب ہے،تیرے سوا کوئی معبود نہیں ،تو نے مجھے پیدا کیا،اور میں تیرا بندہ ہوں ،اور میں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں ۔ میں پناہ مانگتا ہوں تیرے ذریعے اس چیز کے شر سے جس کا میں نے ارتکاب کیا،میں تیرے سامنے تیرے انعام کا اقرار کرتا ہوں جو مجھ پر ہوا،اور میں اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں ،لہٰذاتو مجھے معاف کردے،یقینا تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف نہیں کرسکتا۔ 7.سوتے وقت مندرجہ ذیل دعا کو پڑھنے کا فائدہ یہ ہے کہ اگر رات کو موت آگئی تو اس کی موت فطرت پر ہوگی (یعنی خاتمہ بالخیر ہوگا) [اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَأ مِنْكَ إِلاَّ إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ] [2] ترجمہ: ’’ اے اللہ !میں نے اپنے نفس کو تیرے تابع کردیا ہے،اور اپنا معاملہ تجھے سونپ دیا ہے،اور میں نے اپنا چہرہ تیری طرف متوجہ کردیا ہے،اور اپنی کمر کو تیرے لئے جھکا دیا ہے،تیری طرف رغبت رکھتے ہوئے اور تجھ سے ڈرتے ہوئے،تجھ سے (بھاگ کر) سوائے تیرے اور کوئی پناہ گاہ اور جائے نجات نہیں ہے۔میں ایمان لایا تیری کتاب پر جو تو نے اتاری ہے اور تیرے نبی (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) پر جنہیں تو نے بھیجا ہے۔‘‘
[1] البخاري: کتاب الدعوات، باب أفضل الاستغفار [2] البخاري: کتاب الدعوات،باب إذا بات طاهرا وفضله