کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 153
حسن خاتمہ کے اسباب
1. وضوکے بعد یہ دعا پڑھیں
ابو سعید خدری رضي اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص وضو کرکے یہ دعا پڑھے:
[سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِكَ أَشْهَدُ أنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوْبُ إِلَیْكَ۔][1]
ترجمہ: اے اللہ! تو اپنی تعریفوں کے ساتھ پاک ہے، ميں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے علاوہ کوئی معبود (برحق) نہیں ، میں تجھ سے بخشش چاہتا ہوں ، اور تیری ہی طرف رجوع کرتا ہوں ۔
تو یہ دعا ایک کاغذ پر لکھ کر اس پر مہر لگادی جاتی ہے اور قیامت تک نہیں ٹوٹتی۔
2. اذان کے بعد یہ دعا پڑھیں
[اَللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ، وَالصَّلاَةِ الْقَائِمَةِ، آتِ مُحَمَّداً الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ مَقَامَاً مَحمُوداً الَّذِي وَعَدْتَهُ]. [2]
ترجمہ: اے اللہ اےاس مکمل دعوت اورکھڑی ہونے والی نماز کے پروردگار! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو وسیلہ اور خاص فضیلت عطا فرمااور انہیں تعریفوں والے مقام پر پہنچادےجس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے۔
نوٹ: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص اذان کے بعد یہ دعا پڑھے گا وہ میری شفاعت کا مستحق ہوگا۔‘‘
وضاحت: یہ عمل بھی حسن خاتمہ کا سبب ہے کیونکہ جسے شفاعت نصیب ہوگئی وہ کامیاب ہوگیا۔
3.یہ دعا پڑھنا بھی حسن خاتمہ کا باعث ہے :
[اَللّٰهُمَّ أَحْسِنْ عَاقِبَتَنَا فِي الْأُمُوْرِ كُلِّهَا وَأَجِرْنَا مِنْ خِزْيِ الدُّنْيَا وَعَذَابِ الْآخِرَةِ] [3]
ترجمہ: اے اللہ! تمام معاملات میں ہمارا انجام بہتر فرما اور ہمیں دنیا کی رسوائی اور آخرت کے عذاب
[1] السنن الکبرى للنسائي: کتاب الزينة، باب ما يقول إذا فرغ من وضوئه۔ صحيح
[2] البخاري: کتاب الأذان، باب الدعاء عند النداء
[3] مسند أحمد:مسند العشرة المبشرين بالجنة،مسند الشاميين، حديث بسر بن أرطاة رضي الله عنه