کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 150
والاستعانۃ باھل الذمۃ کالاستعانۃ بالکلاب [1] یعنی :ذمی سے مدد لینا کتے سے مدد لینے جیسا ہے۔ اسی طرح ایک جگہ یہ شعر نقل کرتے ہیں : فضلہ خو رانِ سگانِ اعتزال بکتے ہیں ایسے بداقوال ضلال اُن کی گمراہی سے تم مُنہ موڑنا اپنے مولا کا نہ دامن چھوڑنا وہ نہ ہوں شافع ہمارے گر وہاں کہیے ہم سوں کا ٹھکانہ پھر کہاں [2] خلاصہ یہ کہ ان عبارات کی روشنی میں بھی اس مسئلے کی قباحت کو بخوبی سمجھا جا سکتا ہے ۔ یہ درھم ہونے والی محفل خود ہی درھم ہونے والی تھی ہم کہہ کر ہوئے بدنام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ جمیع معاملات میں قرآن و سنت کی پیروی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔(آمین )
[1] فتاوی رضویہ :جلد نمبر 21صفحہ نمبر 238 [2] فتاوی رضویہ :29صفحہ نمبر 622