کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 134
شبہ نمبر 5 سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو اللہ کی تلوار کہنا۔[1] تبصرہ : اس کی بھی وجہ او رعلت تشبیہ ان کی بہادری ہے ۔ دوسری بات یہ ہے کہ تلوار کسی جانور کا نام نہیں ہے ۔ اس کا خود کو کتا کہلوانے سے دور کا بھی تعلق نہیں ۔ تیسری بات یہ ہے کہ آپ خود کو کتا کہلوانے پہ زور اس لئے دے رہے ہیں کہ اس میں عاجزی ہے ۔اب آپ غور کریں کیا یہ عاجزی کے لقب کے لئے دلیل بن رہی ہے ؟ شبہ نمبر6 سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ابو تراب کہنا۔[2] تبصرہ :اس کے جواب میں بھی ہماری وہی گزارشات ہیں جو درج بالا سطور میں ذکر ہوئیں ۔ شبہ نمبر 7 موصوف لکھتے ہیں :’’علی المرتضی کرم اللہ تعالی وجہ لکریم کو مسلمانوں کا بچہ بچہ شیر خدا کہتا ہے ۔صدیاں بیت گئیں مگر آج تک کسی عالم دین نے مولی علی کرم اللہ تعالی وجھہ الکریم کو شیر خدا کہنے سے نہیں روکا تو اگر بطور عاجزی و بسبب خوف خداوندی خود کو سگ مدینہ کہے تو اس پر اعتراض کیوں ؟‘‘[3] تبصرہ : گذارش یہ ہے کہ شیر خدا کہنے اور سگ میں بڑا فرق ہے؟؟کاش کہ یہ بات سمجھ میں آجائے۔اور انھیں شیر خاص نسبت کی وجہ سے کہا جاتا ہے جوکہ ان کی بہادری ہے ۔دوسری بات یہ ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے اس لقب پہ لوگوں نے اعتراض اس لئے نہیں کیا کہ یہ وہ لقب ہے جو ان کی والدہ نے رکھا،جیسا کہ خود
[1] بیانات عطاریہ حصہ سوم : 531 [2] بیانات عطاریہ حصہ سوم :532 [3] بیانات عطاریہ حصہ سوم :534