کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 118
صبر سے کام لیا جائے
بہو یہ ملحوظ خاطر رکھے کہ : صبر کا پھل بہت میٹھا ہو تا ہے اللہ تعالی کی نصرتیں اور کامیابیا ں ہمیشہ صابرین کے ساتھ رہی ہیں ۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن کے پاس دو ہتھیا ر ہیں (۱) صبر(۲)شکر اگر مومن پر تکلیف آئے صبر کرتا ہے تو اس کیلئے خیر ہے اور اگر خوشی ملے تو شکربجالاتاہے اس میں بھی ا س کیلئے خیر ہے ۔‘‘ [1]
لہٰذ اس حدیث کے پیش نظر صبر سے کام لیاجائےآج آپ کی ساس جوآپ سے جھگڑ رہی ہے کل وہ آپ کی ہو جائے گی اور کل کو اپنا سب کچھ آپ کیلئے قر بان کردیگی۔
ساس اور سسر کا شکریہ اداکیا جائے
حدیث میں آتا ہے رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
"من لم یشکر الناس لم یشکر اللہ "[2]
تر جمہ : ’’ جس شخص نے لوگوں کا شکر یہ اد ا نہیں کیا وہ کبھی بھی اللہ کا شکریہ ادا نہیں کرے گا ۔‘‘
بہو کے لانے میں چوں کہ ساس کا اہم کر دار ہوتاہے اور وہی اسے پسند کر کے اپنے گھر بیاہ لاتی ہے اس لئے سب سے زیادہ اسی کا شکریہ اداکیا جائے ۔
ایک سبق آموز واقعہ :
مولانا ذوالفقارفر ماتے ہیں میر ے پا س ایک خاتون آئی جوکافی پڑھی لکھی تھی شاید اس نے ایم اے کیاہو اتھا اس نے مجھ سے پر دے کی پیچھے بیٹھ کر با ت کی اور اپنی سا س کے بڑے گلے شکوے کئے کہ ناک میں دم کر رکھا ہے بات بات پر نوک جھونک کرتی ہے غرض اس نے سا س کا خوب رونا رویا تقر یبا آدھا گھنٹہ سا س کے شکوے کرتی رہی اور اس دوران وہ رو پڑی لیکن ساتھ ہی بتایا کہ خاوند میرے ساتھ بہت اچھا ہے بہت پیار کا سلوک رکھنے والا ہے اس کے خاوند کی ایک فیکڑی ہے بڑا کھاتاپیتا گھر انہ ہے۔
[1] صحيح مسلم:كتاب الزهد و الرقائق ، باب المؤمن أمره كله خير
[2] جامع الترمذي:كتاب البر و الصلة،باب ما جاء في الشكر لمن أحسن اليك