کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 115
ہوچکی ہے۔ گھر کی حکومت اور اقتدار کی جنگ ساس اور سسر جب اپنے گھر میں بیوی کی حکومت، بہو کا گھر پر کنٹرول اور شوہر پر کنٹرول اور امور خانہ داری پرکنٹرول دیکھتے ہیں تو خاص طور پر ساس گھبراجاتی ہے اور وہ اپنے اندر اند رہی اس بات کے سوچنے پر مجبور ہوجاتی ہے کہ کل تک تو اس گھر پہ میر اہی کنٹرول اور اقتدار تھا لیکن آج بہو کےآنے پر مجھ سے یہ اقتدار چھن گیا میرا کنٹرول جاتارہا تو اسی وجہ سے جھگڑے کی نوبت پیش آتی ہے ۔ صلاحیتو ں کاا ختلاف پر انے دور میں تعلیم اس قدر عام نہیں تھی جتنا کہ فی زمانہ ہے۔ڈگریوں کا وہ دور نہیں تھا جوآج ہے، ساس جب اپنی بہو کی تعلیمی قابلیت اور کثیر تعداد میں ڈگریاں دیکھتی ہے تو خوش ہونے کیبجائے الٹا پریشانی کا شکا ہوجا تی ہے اور احساس کم تری کا مظاہرہ یوں پیش کرتی ہے کہ بڑے جھگڑوں کی نوبت پیش آجا تی ہے اور نتیجہ خاندان کی تباہی تک پہنچ جا تاہے۔ بیٹے کا ماں باپ کو وقت نہ دینا ساس اور بہو کے درمیان جھگڑو ں کی یہ بھی ایک وجہ بن جاتی ہے کہ و ہی بیٹا جو شادی سے پہلے ماں باپ کو وقت دیا کرتا تھا ماں کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا تھا آج وہی بیٹا بیوی کے آنے کے بعد ماں باپ کو وقت نہیں دے رہا تو ماں اپنے لئے بہو کو منحوس سمجھ بیٹھتی ہے اور یہ بات تجر بات سے ثابت ہوچکی ہے۔ چغلی کا عام ہونا : یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ دنیا میں بہت سے جھگڑوں کے پیچھے بنیادی وجہ چغلی ہوتی ہے اور بہت سے مقامات پر یہی وجہ ساس اور بہو کے درمیان یا سا س اور سسر کے درمیا ن یابہو اور نند کے درمیان، بہو اور جیٹھ کے در میان بن جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی عظیم کتاب میں غیبت ،چغل خوری کی شدید مذمت کی ہے۔