کتاب: البیان شمارہ 23 - صفحہ 278
آپ سے یہ کہہ کر جان چھڑالیں گے کہ نبی کے بارے میں جو ایسے خواب دیکھتا ہے اس کا اپنا ہی نفس ایسا ہوتا ہے۔
معزز قارئین! قادیانی خود کبھی بھی کسی دوسرےکے استخارے کے نتیجہ میں قادیانیت سے توبہ کرنے پر آمادہ نہیں ہوتا ۔کیونکہ اگر ایسا ہوتا ،تو اب تک تمام قادیانی ،قادیانیت سے توبہ کرچکے ہوتے،کیونکہ ایسے ہی ایک استخارہ کا ذِکر خود مرزا قادیانی نے اپنے علم سے لکھا ہے،مرزا قادیانی لکھتا ہے:
’’پس اس وجہ سے حضرت عبدالرحمٰن صاحب اور ان کے رفیق بنت میاں عبدالحق غزنوی کے استخارہ پر وہ بئس القرین تُرت حاضر ہوگیا اور ان کی زبان پر جاری کرادیا کہ وہ شخص یعنی یہ عاجز جہنمی ہے اور ملحد ہے اور ایسا کافر ہے کہ ہرگز ہدایت پذیر نہیں ہوگا۔‘‘[1]
معزز قارئین! اب اگر استخارہ ہی حجت ہے تو قادیانیوں کو مندرجہ بالا استخارہ کے نتیجہ کی رو سے قادیانیت سے کنارہ کش ہوجانا چاہیے مگر ایسا نہیں ہے کیونکہ استخارہ کا ہتھیار صرف سادہ لوح مسلمانوں کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔
قادیانیوں کے چنداور حربے
معزز قارئین! قادیانیت کے دیگر حربوں میں قادیانی حوروں کا مسلمان نوجوانوں پر جادو چلا کر ان سے شادیاں کرلینا اور پھر ایک دوبچے ہوجانے کے بعد اس مسلمان کو قادیانی مذہب قبول کرنے کےلیے مجبور کرنا،اس قسم کی ایک دو نہیں بلکہ سینکڑوں مثالیں دی جاسکتی ہیں ،اسی طرح یورپ اور کینیڈا کے ویزوں کے لالچ دینا یا ان ملکوں میں پہلے سے پہنچے ہوئے مسلمانوں کو جو سیاسی پناہ کے کیمپوں میں پناہ گزین ہوتے ہیں ان کے مستقل قیام کے حقوق کا لالچ دینا،اور اسی طرح پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد میں جو سکینڈل سامنےآیا ہے،جس میں مسلمان نوجوان کو 20 ہزار کے عوض قادیانی بیعت فارم پردستخط کے لیے کہا جارہا ہے اور ان کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ دستخط کرنے کے بعد علی الاعلان قادیانیت کا اعلان کریں ، انہیں یہ آفربھی دی جاتی تھی کہ وہ بے شک اپنے آپ کو مسلمان ہی کہتے رہیں پس20ہزار لے کرقادیانی بیعت فارم پر دستخط کردیں ۔۔۔
[1] رخ،جلد 3،ص228