کتاب: البیان شمارہ 23 - صفحہ 23
تابعیں ، تبع تابعین ، محدثین فقہاء، مفسرین اور علماء لغت بھی اس امر پر متفق ہیں کہ خاتم النبیین سے مراد آخری نبی ہیں ۔ ایک عام مسلمان کیا کرے ۔ ایک عام مسلمان سے ہم یہی درخواست کرتے ہیں وہ قادیانیوں کی ہر سازش سے خود کو دور رکھے ان کے پروگرام دیکھنا ، دعوتوں میں جانا ، لٹریچر پڑھنا ، ان سے مجلس سجانا سب سے خود کو بچا کررکھے ۔اورعقیدہ ختم نبوت کو لازم پکڑیں ۔ اس کے بغیر نجات ممکن نہیں ۔ختم نبوت کے عقیدہ میں ادنیٰ سا شک بھی انسان کو دائرہ اسلام سے خارج کردیتاہے ۔ ہر مسلمان کا یہ عقیدہ ہونا چاہئے کہ سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم بلاکسی تاویل وتخصیص کے اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی قسم کا ظلی بروزی ، تشریعی غیر تشریعی یا نیا نبی نہیں آئے گا اور جو بھی اس قسم کا کوئی دعویٰ کرے گا یا کسی دعویدار کی تصدیق کرے گا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے بغیر جو بھی عمل ہوگا وہ برباد کردیاجائے گا ۔ قبرمیں جو تین سوال ہوں گے ان میں سے ایک سوال یہ بھی ہوگا کہ ’’ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارےمیں کیا عقیدہ رکھتے ہو ‘‘ ؟ ۔ پھر روز محشر شفاعت کبریٰ کیلئے بھی صرف محمد صلی اللہ علیہ وسلم کوہی اجازت ملے گی ۔ آپ فرمایا کرتے تھے کہ قیامت کے روز حمد کا جھنڈا میرے ہاتھ میں ہوگا آدم اور ان کے بعد آنے والے تمام انبیاء روز قیامت میرے جھنڈے کے نیچے ہوں گے ۔ جب جنت کا مرحلہ آئے گا سب سےپہلے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے ہی جنت کا دروازہ کھولا جائے گا ۔ ترے وجود پہ فہرست انبیاء ہے تمام تجھی پہ ختم ہے رُوح الامین کی نامہ بری