کتاب: البیان شمارہ 23 - صفحہ 16
ترجمہ :’’ پس جن کے دلوں میں کجی ہے وہ تو اس کی متشابہ آیتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں ، فتنے کی طلب اور ان کی مراد کی جستجو کے لئے۔‘‘
جو بیمار اور منافق ومشرک لوگ ہیں وہ اپنی من مرضی کا مطلب نکالنے کیلئے متشابہات کی پیروی کرتے ہیں ۔ اسی طرح قادیانی دسیوں محکم آیات اور سینکڑوں مرفوع متواتر صحیح احادیث کو چھوڑ کر ضعیف من گھڑت اور متشابہ مفاہیم کی تلاش میں رہتے ہیں ۔ حالانکہ قرآن مجید کو دیکھا جائے تو اللہ تعالیٰ نے ختم نبوت کے حوالے سے اٹھنے والے ہر شبہ کو تمام پہلؤوں سے تفصیلاً رد کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ کی طرف سے واشگاف الفاظ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین قرار دیا گیا ۔ پھر واضح کیا کہ وحی صرف آپ پر کی گئی اور آپ سے پہلے انبیاء پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی وحی کا تذکرہ نہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرمایا گیا کہ آپ تمام انسانیت کی طرف رسول ہیں ۔ اس کے علاوہ احادیث میں ہر پہلو سے ختم نبوت کی وضاحت کی گئی اور ہر چور دروازے کو بند کیا گیا لیکن قادیانیوں کے دل میں چونکہ مرض ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس مرض کو مزید بڑھا دیا ہے تووہ صریح محکم آیات وصحیح متواتر احادیث کو چھوڑ کر ضعیف وموضوع آثار کا سہارا لیتے ہیں ۔﴿ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ﴾جسے اللہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں ۔
لفظِ ’’ خاتم ‘‘ کاتیسرا قادیانی مفہوم
تیسرا اعتراض : خاتم کا معنیٰ نبیوں کا ختم کرنے والاہے لیکن صرف صاحبِ شریعت نبیوں کو ہی ختم کرنے ولاتما م کو نہیں ۔
چنانچہ وہ پاکٹ بک مرزائیہ میں لکھتے ہیں :’’ ہم خاتم النبیین کے معنیٰ صاحبِ شریعت نبیوں کو ختم کرنے والا مانتے ہیں ‘‘[1]
جواب : اس توجیہ کے بارے میں بھی یہی کہا جائے گا کہ اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی ۔ قادیانی ایک آیت کو سامنے رکھتے ہوئے اس کی معنوی تحریف کرکے اپنے عقیدے کے مطابق ڈھالنے کی
[1] پاکٹ بک مرزائیہ صفحہ 525مطبوعہ 1932ء بحوالہ محمدی پاکٹ بجواب احمد ی پاکٹ صفحہ 376