کتاب: البیان شمارہ 23 - صفحہ 11
کوئی نرینہ اولاد نہ دی جو سن بلوغت کو پہنچے ‘‘ اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے ۔‘‘ سیدناعبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اس آیت کی قراءت اس آیت کی اس طرح کیا کرتے تھے : ﴿ولكن نبيا ختم النبيين﴾ ’’یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم وہ نبی ہیں جنہوں نے انبیاء کے سلسلے کو ختم کیا ۔‘‘[1] علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے تفسیر در منثور میں حسن رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے فرماتے ہیں : ’’عن الحسن في قوله وخاتم النبيين قال ختم الله النبيين بمحمدصلى اللّٰه عليه وسلم وكان آخر من بعث ‘‘[2] ’’سیدنا حسن رضی اللہ عنہ سے آیت خاتم النبیین کی یہ تفسیر منقول ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم کردیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان نبیوں میں سب سے آخری نبی ہیں جو اللہ کی طرف مبعوث ہوئے ۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مسیلمہ کذاب نے نبوت کا دعویٰ کیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد صحابہ کرام نے جو اولین جنگ کی ان میں سب سے بڑی جنگ یمامہ کے مقام پر مسیلمہ کذاب کے ساتھ تھی جسےتاریخ میں معرکہ یمامہ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ کذّاب مدعی نبوت کے خلاف اس معرکے میں ستر سے زائد صحابہ کرام نے جام شہادت نوش کیا ۔ اتنی بڑی تعداد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں مشرکین کے ساتھ لڑائی میں بھی کسی معرکے میں اتنے لوگ شہید نہیں ہوئے تھے ۔ معرکہ یمامہ میں اتنی کثرت سے شہادتیں اس امر کا بیّن ثبوت ہیں کہ صحابہ کرام نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا ۔ اور یہ کہ یہ عقیدہ ان کے نزدیک جان سے بھی زیادہ عزیز تھا ۔جس سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے دلوں میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت کا اندازہ ہوتاہے ۔ ابطال ترجمہ قادیانی کے الزامی جوابات جیساکہ گذشتہ صفحات میں ہم وضاحت کر آئے ہیں کہ قادیانی سورہ احزاب کی آیت ﴿ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ
[1] تفسیر ابی سعوج 7د ص 106 [2] تفسیر در منثور : ج5 ص 204