کتاب: البیان شمارہ 23 - صفحہ 1
کتاب: البیان شمارہ 23 مصنف: خالد حسین گوریہ پبلیشر: المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی ترجمہ: افتتاحیہ بسم الله، والحمد لله، والصلاة والسلام على رسول اللّٰه وعلى آله وصحبه ومن اهتدى بهداه. أما بعد دورِ حاضر میں امت مسلمہ جس عہد سے گذر رہی ہے یہ عہد فتنوں کے اعتبار سے اپنے عروج پر ہےبالکل ایسے ہی جیسا کہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ’’ فتنًا كقطع الليل المظلم، يصبح الرجل فيها مسلمًا ويمسي كافرًا، ويمسي مؤمنًا، ويصبح كافرًا، يبيع دينه بعرض من الدنيا‘‘[1] ’’ رات کی تاریکی کی مانند فتنے ، بندہ صبح کو مسلم ہوگا اور شام کو کافر ، اور شام کو مومن ہوگا اور صبح کو کافر اپنا دین دنیا کے چند ٹکوں کے عوض بیچ ڈالے گا۔‘‘فتنہ گر وفتنہ بازوں کا ایک ہی ہدف ہے کہ کسی طرح اسلام کی بنیادی ایمانیات لوگوں کے دلوں میں متزلزل کرنا ، فتنے کیسے بھی ہوں ، چاہے پرویزی فتنہ ، اصلاحی فتنہ ، نیچری فتنہ ، انکارِ حدیث فتنہ ، رافضی فتنہ ، قادیانی فتنہ ۔ راستے بھلے جدا ہوں لیکن گھاٹ ان سب کا ایک ہی ہے جس کا ذکر اللہ رب اللعالمین نے اس آیت میں فرمایا ہے : ﴿ وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِيٍّ عَدُوًّا شَيَاطِينَ الْإِنسِ وَالْجِنِّ يُوحِي بَعْضُهُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُورًا﴾( سورۃ الانعام ۔ آیت ۱۱۲ ) ایک اور مقام پر فرمایا : ﴿هَلْ اُنَبِّئُكُمْ عَلٰى مَنْ تَنَزَّلُ الشَّيَاطِيْنُ ،تَنَزَّلُ عَلٰى كُلِّ اَفَّاكٍ اَثِيْـمٍ ،يُلْقُوْنَ السَّمْعَ وَاَكْثَرُهُـمْ كَاذِبُـوْنَ﴾(الشعراء/221-223)
[1] صحیح مسلم ، كتاب الإيمان، باب الحث على المبادرة بالأعمال ومخافة المؤمن أن يحبط عمله