کتاب: البیان شمارہ 22 - صفحہ 120
ترجمہ: ’’سیدنا ابو موسی اشعری سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ میرے ہاں بیٹا پیدا ہوا تو میں اُسے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام ابراہیم رکھا، کھجور چباکر اسے کھلائی، اس کے لئے برکت کی دعا کی اور (پھر) مجھے دیا۔‘‘ 3.بچوں کو سلام کرنا اور ان کے سر پر ہاتھ پھیرنا: سنن نسائی کی حدیث ہے: عن أنس رَضِيَ اللّٰہ عَنْہ، قال: كان رسول اللّٰہ صَلَّى اللّٰہ عَلَيْہ وسَلَّمَ- يزور الأنصار، ويُسلِّم على صبيانھم ويمسح على رؤوسھم[1] ترجمہ:’’ سیدنا انس فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم انصار کی زیارت کرتے، ان کے بچوں کو سلام کرتے اور ان کے سروں پر ہاتھ پھیرتے۔ ‘‘ 4.بچوں کے لئے دعا کرنا: یہ بھی پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت و شفقت کا ایک عظیم پہلو ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کے لئے دعا بھی فرمایا کرتے تھے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : كان رسول اللّٰہ صَلَّى للّٰہ عَلَيْہ وسَلَّمَ- يُؤتى بالصبيان، فيبرك عليھم،ويُحنكُھم، ويدعو لہم[2] ترجمہ: ’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بچوں کو لایا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لئے مبارکبادی کی دعا دیتے اور کھجور چباکر ان (بچوں ) کو کھلاتے اور ان کے لئے دعا فرماتے۔ ‘‘ 5.بچوں کے رخسار پر شفقت اور محبت سے ہاتھ پھیرنا: سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : صليت مع رسول اللّٰہ،صَلَّى اللّٰہ عَلَيْہ وسَلَّمَ،صلاة الأولى ثم خرج إلى أہلہ وخرجت
[1] صحيح البخاري ، كتاب الاستئذان - باب التسليم على الصبيان:6247۔صحيح مسلم ، كتاب السلام ، باب استحباب السلام على الصبيان:2168 [2] صحيح بخاري،كتاب الدعوات - باب الدعاء للصبيان بالبركة ومسح رؤوسھم:6355۔صحيح مسلم، كتاب الطهارة، باب حكم بول الطفل الرضيع وكيفية غسله:286