کتاب: البیان شمارہ 22 - صفحہ 108
فَمَا رَاَیْنَا اِمْرَاَۃً کَانَتْ اَعْظَمَ بَرَکَۃً عَلٰی قَوْمِھَا مِنْھَا[1] ’’میں کسی ایسی عورت کو نہیں جانتی کو اپنی قوم کے لیے جویریہ سے بڑھ کر برکت والی ہو۔‘‘ عائشہ رضی اللہ عنہا کی رائے زینب رضی اللہ عنہا کے بارے میں حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی شان میں آپ نے یوں فرمایا تھا: وَلَمْ أَرَ امْرَأَةً قَطُّ خَيْرًا فِي الدِّينِ مِنْ زَيْنَبَ،وَأَتْقَى لِلّٰہ وَأَصْدَقَ حَدِيثًا،وَأَوْصَلَ لِلرَّحِمِ،وَأَعْظَمَ صَدَقَةً[2] ’’میں نے کوئی عورت زینب رضی اللہ عنہا سے بڑھ کر دین میں بہتر نہیں دیکھی،وہ اللہ کا زیادہ تقویٰ رکھنے والی،بہت زیادہ سچ بولنے والی،اقارب سے بڑھ کر سلوک کرنے والی اور بہت زیادہ صدقہ دینے والی تھیں ۔‘‘ عائشہ رضی اللہ عنہا کی رائے صفیہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں ام المومنین حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کی تعریف میں فرمایا: مَارَأَیْتُ صَانِعَۃَ طَعَامٍ مِثْلَ صَفِیَّۃَ[3] ’’میں نےصفیہ رضی اللہ عنہا جیسی کوئی عورت عمدہ کھانے پکانے والی نہیں دیکھی۔‘‘ عائشہ رضی اللہ عنہا کی رائے سودہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں ام المومنین حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کے متعلق کہا: مَا رَأَيْتُ امْرَأَةً أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ أَكُونَ فِي مِسْلَاخِھَا مِنْ سَوْدَةَ بِنْتِ زَمْعَةَ، مِنْ امْرَأَةٍ
[1] سنن أبي داؤد،العتق ،باب في بیع المکاتب،حدیث:3931 [2] صحیح مسلم،فضائل الصحابۃ،باب فضائل عائشۃ،حدیث:2442 [3] سنن أبي داؤد،البیوع،باب فیمن أفسد شیئا یغرم مثلہ،حدیث:3568،وسنن النسائي،عشرۃ النساء،باب الغیرۃ،حدیث:3409