کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 9
الْعٰلَمِینَ﴾(سورۃالمؤمن:64) ’’ اللہ تووہ ہے جس نے تمھارے لیے زمین کو رہنے کی جگہ اور آسمان کو چھت بنایا اور تمہاری صورت بنائی تو بہترین صورتیں بنائیں اور تمہیں پاکیزہ چیزوں سے رزق دیا، یہ ہے اللہ ،تمہارا رب، سو اللہ بہت برکت والا ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے۔‘‘اور اُس کی ذات کی طرح اُس کانام بھی بڑابابرکت ہے،فرمانِ الٰہی ہے:﴿تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَالْاِكْرَامِ ﴾’’ بڑا ہی بابرکت ہےتیرے پروردگار کا نام جو عزت و جلال والا ہے۔‘‘(سورۃالرحمن:78) اس لئے تمام جائز و اچھےکام اسی’’ اللہ ‘‘ کے نام کےساتھ شروع کرناناصرف یہ کہ اسلامی تعلیم ہےبلکہ اُن کاموں میں خیر و برکت ، آسانی و کامیابی کے حصول کا بنیادی ذریعہ بھی ہے ۔ خاص طور پر اگرہم چاہتے ہیں : ٭ جو کام ہم نے شروع کیا ہے وہ خیر سے آسانی کے ساتھ مکمّل ہوجائے۔ ٭ ہمارے ہر اچھے کام میں خوب برکت اور فائدہ ہو۔ ٭ اُس کام کو پایہ ِ تکمیل تک پہنچانے میں اللہ کی مدد ہمارے شاملِ حال رہے۔ ٭ اور ا س میں کوئی رُکاوٹ،پریشانی ، تکلیف اور نقصان بھی نہ آئے۔ ٭ کہ ہم اپنےہر کام میں کامیاب ہوجائیں ۔ ٭ اور اگر اُس کام کا تعلّق نیکی سے ہے تو وہ اللہ کے یہاں قبول بھی ہو جائے اوراس کےبہترین اثرات و نتائج بھی ہمیں حاصل ہوجائیں ۔ تو ہمیں اپنے اللہ کے اِس حکم کی تعمیل کرنی ہوگی۔ نیز یہ حکم اللہ نے اپنے پیارے و برگزیدہ پیغمبر جناب محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت یعنی تمام مسلمانوں کو بھی دیاہے۔