کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 68
محفوظ ہی رہے گا۔(ان شاءاللہ العزیز)
یہ طائفۂ حقہ اور جماعت منصورہ صحابۂ کرام کے منہج پر قائم ہے اور ہر دور میں قائم اور اہل باطل اور منحرفین سے برسر پیکار رہی ہے اور ابطال باطل اور احقاق حق کا فریضہ بعون اللہ وتوفیقہ انجام دیتی آرہی ہے۔ کثر اللّٰہ سوادھم وأیّدھم بنصرہ العزیز۔
اسی جماعت کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا تھا جس میں اس کے مذکورہ فریضے کی ادائیگی کی خوش خبری بھی ہے۔
’یحمل ھذا العلم من کل خلف عدولہ، ینفون عنہ تحریف الغالین وانتحال المبطلین وتاویل الجاھلین ‘[1]
’’پچھلوں سے یہ (قرآن وحدیث کا ) علم عادل لوگ (اہل حق) حاصل کریں گے، (اور) غلو کرنے والوں کی تحریف، باطل پرستوں کے غلط انتساب اور جاہلوں کی غلط تاویل وتوجیہ کی تردید اور نفی کریں گے۔‘‘
اس فرمان رسول میں تمام باطل فرقوں کے رویے اور ان کی گمراہی کے اسباب بیان کردیے گیے ہیں ۔ غلو کرنے والے قرآن وحدیث میں معنوی تحریف کرتے ہیں ، اہل باطل غلط انتساب کرتے ہیں اور جاہل باطل توجیہ سے کام لیتے ہیں ۔ یہ تینوں باتیں گمراہ فرقوں کی ناگزیر ضرورت ہیں کیونکہ ان کے بغیر ان کے گمراہانہ افکار کا اثبات ممکن ہی نہیں جن سے وہ اپنے حلقۂ اثر کے لوگوں کو مطمئن کرسکیں ۔
اس کی تفصیل وشرح کے لیے تو بہت وقت چاہیے، اس وقت صرف مولانا امین احسن اصلاحی کے حوالے سے فکر فراہی کی بابت یہی کہا جاسکتا ہے کہ اس گروہ نے ’’نظم قرآن‘‘ کے عنوان پر جو رویہ اختیار کیا ہے، اس میں غلو بھی ہے اور اس کی بنیاد پر انہوں نے قرآن میں متعدد جگہ تحریف معنوی کا ارتکاب کیا ہے اور اللہ رسول
[1] مشکوٰۃ ، بہ تحقیق الشیخ الالبانی ، کتاب العلم ،رقم:248، صححہ الالبانی