کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 65
عرض ِمؤلف از حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے جو نبیٔ آخر الزماں حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بذریعۂ جبرئیل امین نازل ہوئی۔ یہ قرآن مجید چونکہ پورے جہاں کے لیے اور قیامت تک آنے والے تمام انسانوں کے لیے ہدایت ورہنمائی کا ذریعہ ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کا ذمہ بھی لیا ۔ (سورۃ الحجر:15/9) چنانچہ اس وعدۂ حفاظت ِ الٰہی کے مطابق قرآن کریم محفوظ ہے، جب کہ پچھلے صحیفے تغیر وتبدل کا شکار ہوکر اپنی اصل حیثیت کھو بیٹھے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی وہ قولی اور عملی تفسیر وتوضیح بھی محفوظ فرمادی جو اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ منصب۔ تبیین قرآن۔(النحل:16\44/) کی رُو سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی جسے حدیث رسول کہا جاتا ہے، کیونکہ اس تبیین قرآنی (حدیث) کے بغیر قرآن کا سمجھنا اور اس پر عمل کرنا ناممکن تھا۔ یہ اسلام اور امتِ اسلام کا ایسا امتیاز ہے اور اللہ تعالیٰ کا خصوصی احسان اور فضل وکرم کہ یہ شرف وامتیاز قرآن اور احادیث کے علاوہ کسی کو حاصل نہیں ہوا۔ پچھلی آسمانی کتابیں بھی تحریف وتغیر کا شکار ہوکر اپنی خصوصی حیثیت سے محروم ہوگئیں اور ان کے حاملین (انبیاء علیہم السلام) جن پر وہ کتابیں نازل ہوئیں ، ان کے فرمودات وتشریحات بھی نابود۔ اور ایسا اس لیے ہوا کہ اللہ تعالیٰ کو یہی منظور تھا، وہ ایک مخصوص ومحدود وقت کے لیے ہی نازل ہوتی رہی ہیں اور ان کے انبیاء ورسل کاعرصۂ رسالت بھی محدود اوقات وازمنہ کے