کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 49
بعض صحابہ كرام كى احادیث مسند احمد میں انہى صحابہ كرام كى احادیث سے كم ہیں ۔ مثلا مسند بقى میں سیدنا عبد اللہ بن عباس كى احادیث (1660) ہیں ، جبكہ مسند احمد میں (1696) حدیثیں ہیں ۔ مسند بقى میں سیدنا عبد اللہ بن مسعود كى مرویات (848) ہیں جبكہ مسند احمد میں (892) ہیں ، اسى طرح كئى اور صحابہ كرام كى مرویات مسند احمد میں زیادہ ہیں اور مسند بقى میں كم۔ یہ اس بات كی واضح دلیل ہے كہ امام احمد سے بہت سارى احادیث چھوٹى نہیں ، بلكہ مسند بقى میں اسانید كى تعداد مسند احمد كے مقابلہ میں زیادہ ہے، مسند بقى میں ابن الجوزی كى گنتى كے مطابق كل مرویات اسانید كے اعتبار سے (31064) ہیں جبكہ مسند احمد میں ڈاکٹر عبد المحسن التركى كے طبع کےمطابق (27647) ہیں ، اور خود ابن الجوزى نے دعوى كیا ہے كہ مسند احمد میں كل احادیث کی تعداد (40000) ہے۔ اب ہم ایك اور حدیث كے ذخیرہ كى طرف آتے ہیں جس میں اكیس (21) كتب حدیث كو جمع كیا گیا ہے، اس میں سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ كى احادیث كى تعداد جانتے ہیں ۔ڈاکٹر بشار عواد اور ان کے رفقا نے ’’المسند الجامع‘‘ كےنام سے ایک کتاب ترتیب دی جس میں 21 کتابوں کی احادیث کو جمع کیا ۔ جس میں (مؤطا مالک، مسند الحمیدی، مسند احمد، مسند عبد بن حمید، سنن الدارمی، کتب ستہ، الادب المفرد،جزء رفع الیدین، جزء القراءة، خلق افعال العباد، شمائل الترمذی، زوائد عبداللہ بن احمد علی مسند ابیہ، عمل الیوم واللیلة، فضائل القرآن للنسائی، فضائل الصحابة للنسائی، صحیح ابن خزیمہ) شامل ہیں ۔ اس کتاب میں سیدنا ابو ہریرہ کی مرویات مکرر احادیث کو شمار کرکے (2740) حدیثیں بنتی ہیں ، جبکہ ڈاکٹر ضیا الرحمن کے مطابق مكرر ات كو حذف كر كے متن اور مفہوم کے اعتبار سے (1580) حدیثیں ہیں ۔ ذخیرہ حدیث كا ایك اور مجموعہ جس میں بعض وہ كتب ہیں جو المسند الجامع میں نہیں ، امام ابن كثیر رحمہ اللہ نے (جامع المسانید والسنن) میں كتب ستہ، مسند احمد، مسند البزار، مسند أبی یعلى ، المعجم الكبیر للطبرانی كى