کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 47
سیدنا ابو ہریر رضی اللہ عنہ سے مروى ہیں ، اور ان احادیث كو سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ كے نبى صلی اللہ علیہ وسلم كى صحبت كے ایام پر تقسیم كرنے سے روز كے اعتبار سے كتنى حدیثیں بنتى ہیں زیر نظر تحریر میں اس پر ایك طائرانہ نظر ڈالتے ہیں ۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی احادیث کی تعداد: ابن الجوزی نے’تلقیح فھوم أہل الأثر فی عیون التاریخ والسیر‘میں (باب عدد الاحادیث المرویة عن رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم)کے تحت ذکر کیا ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مسند بقی بن مخلد میں (5374) احادیث مروی ہیں ، مسند بقی بن مخلد ذخیرہ حدیث کی سب سے بڑی کتاب سمجھی جاتی ہے ، جس میں (1300) سے کچھ زیادہ صحابہ کرام کی مرویات کو جمع کیاگیا ہے، اور ہر صحابی کی احادیث کو ابواب فقہ کے اعتبار سے ترتیب دیاگیاہے، اور یہ عظیم کتاب تا حال مفقود ہے ۔ اور ذخیرہ حدیث کی موجودہ سب سے بڑی کتاب (مسند احمد بن حنبل) میں اسانید اور طرق کے اعتبار سے سیدنا ابو ہریرہ سے (3833) احادیث مروی ہیں ۔ اگر دونوں کتابوں کا موازنہ کیا جائے تو ہردو کتاب میں سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی مرویات میں فرق (1541) احادیث کا بنتا ہے۔ اور مسند احمد میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی مرویات میں سے مکرر احادیث کومنہا کر یں تومشہور محقق شیخ احمد شاکر کے مطابق كل ان کی مرویات کی تعداد (1579) بنتی ہے۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ ساری احادیث جو ابن الجوزی نے ذکر کی ہیں کہاں ہیں ؟ کیا یہ ممکن ہے کہ امام احمد بن حنبل سے یہ ساری احادیث چھوٹ گئی ہیں ؟ شیخ احمد شاکر رحمہ اللہ لکھتے ہیں :’’میرے خیال میں ایسا نہیں بلکہ ابن الجوزی نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی کل مرویات کا ذکر کیاہے جس میں مکرر احادیث بھی شامل ہیں ۔ یعنی ایک حدیث اگر کئی سند سے مروی ہے تو اسی ایک حدیث کو کئی روایات شمار کیا ہے۔ اس طرح اگر ایک حدیث کے ایک حصے کو ایک جگہ پر اور دوسرے