کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 28
30.جب کسی پر دَم کریں تو جبریل علیہ السلام کا دَم اختیار کیجیے جب رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمارہوئے تواُس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوجبرئیل نے اس طرح دم کیا: بِسْمِ اللّٰہِ أَرْقِیكَ مِنْ كُلِّ شَیءٍ یؤْذِیكَ مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَینٍ حَاسِدٍ اللّٰہُ یشْفِیكَ ، بِسْمِ اللّٰہِ أَرْقِیكَ۔‘[1] ”میں اللّٰہ کےنام کےساتھ تمہیں دم کرتاہوں ہراُس چیز سے جوتمہیں تکلیف دے،ہرنفس کےشرسے اورہرحاسد آنکھ سے،اللّٰہ تجھےشفادے،میں اللّٰہ کےنام کےساتھ تجھےدم کرتاہوں ۔“ ’بسم اللّٰہ‘پڑھے جانے کے اکثر مواقع شیخ العرب والعجم سید بدیع الدین شاہ الرّاشدی رحمہ اللہ کی تصنیفِ جلیل’احکام البسملۃ‘ سے معمولی ردّو بدل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں ، جنہیں ذکر فرمانے کے بعد وہ فرماتے ہیں : ’’اسلام ہی ایک ایسامذہب ہے جس میں ہر(اچھی)چیز پراللّٰہ کانام لیاجاتاہے۔‘‘ پھر آپ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’یہاں ہم نےصرف وہ امورذکرکیے ہیں جن کاذکرہمیں اپنےناقص علم کے مطابق قرآن وحدیث سے ملاہے ،مگرسارےاچھےکام بسم اللّٰہ سےشروع کئےجائیں (وہ خواہ معمولی ہی کیوں نہ ہو ) مثلاً: خوشبولگانا،تیل لگانا،کسی برتن سے ڈھکنااتارنا،دروازہ کھولنا وغیرہ (اسے اپنی عادت بنا لیجیے ) اس طرح یہ کام باعثِ برکت ٹھہریں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس تفصیل سے ہمیں ’’ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم ‘‘ کی عظمت شان و فضیلت معلوم ہوئی۔‘‘[2] آخر میں اللّٰہ سے دعا ہے کہ وہ جمیع معاملات میں ہمیں قرآن و سنّت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین یا ربّ العالَمین
[1] صحیح مسلم،كِتَابُ السَّلَامِ،بَابُ الطِّبِّ وَالْمَرَضِ وَالرُّقَى۔حدیث:2186 [2] احکام البسملہ، ص: 27-28