کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 23
طرح حفاظت فرماناجس طرح تواپنےنیک بندوں کی حفاظت فرماتاہے۔“ 16.سواری پرسوارہوتےوقت : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سواری پر سوار ہوتے وقت یہ دعا پڑھتے: بِسْمِ اللّٰہِ ،الحَمدُ لِلہِ ، سُبْحَانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنَا ہٰذَا وَمَا كُنَّا لَہ مُقْرِنِینَ وَإِنَّا إِلَىٰ رَبِّنَا لَمُنقَلِبُونَ الْحَمْدُ للّٰہِ ، الْحَمْدُ للّٰہِ ، الْحَمْدُ للّٰہِ، اللّٰہُ أَكْبَر ، اللّٰہُ أَكْبَر،اللّٰہُ أَكْبَر سُبْحَانَك اللَّہمَّ إِنِّی ظَلَمْتُ نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی فَإِنَّہ لَا یغْفِرُ الذَّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ[1] ’’اللّٰہ کے نام کے ساتھ (میں سوار ہوتا ہوں ) ، تمام تعریفات اللّٰہ ہی کے لیے ہیں ،’’ پاک ہے وہ (اللّٰہ) جس نے ہمارے لیے ان چیزوں کو مسخر کردیا۔ ورنہ ہم انہیں قابو میں کرنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے۔‘‘ تمام تعریفات اللّٰہ ہی کے لیے ہیں ، تمام تعریفات اللّٰہ ہی کے لیے ہیں ، تمام تعریفات اللّٰہ ہی کے لیے ہیں ، اللّٰہ سب سے بڑا ہے ، اللّٰہ سب سے بڑا ہے ، اللّٰہ سب سے بڑا ہے ، اے اللّٰہ! تو ہر عیب سے پاک ہے،یقیناً میں نےاپنے آپ پرظلم کیا ہے پس تومجھے بخش دے تیرے سوامیرے گناہوں کوبخشنے والا کوئی نہیں ہے۔‘‘ 17.کسی حادثہ ، آفت اور سواری کےٹھوکرکھاتےوقت ایک صحابی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ(کسی سفرمیں )آپ کے پیچھے سوارتھےکہ اچانک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری نے کچھ ٹھوکرکھائی، انہوں نےشیطان پرلعنت بھیجی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ایسامت کروکیونکہ شیطان اس طرح (اپنا ذکر کیے جانے پر)خوشی(سےپھول کر) بڑی عمارت جیسا ہوجاتا ہے،بلکہ ایسے موقع پر’’بسم اللّٰہ‘‘ کہاکرو، اگرایساکروگے توشیطان (ذلیل و رسوا ہوکر) سکڑکرکسی مکھی کے برابر ہوجائے گا۔[2]
[1] ضعیف ذخیرۃ الحفاظ لابن القیسراني [2] ابو داؤد،کتاب الأدب، بَاب لَا يُقَالُ خَبُثَتْ نَفْسِي ۔۔۔۔۔حدیث:4982