کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 137
لیکن اس کے قریب رہیں تاکہ اگر وہ کوئی غلطی کرے تو اس کی رہنمائی کرسکیں نیز نقصان دہ چیزوں اورشریعت کے خلاف کام کرنے سے ضرور روکیں لیکن یاد رہے کہ بچے پر کوئی گناہ نہیں ، اس لئے نرمی کے ساتھ اصلاح کیجئے۔ اگر وہ بغیر گرائے گلاس میں پانی نکالتا ہے،یا کھیلنے کے بعد اپنے کھلونے واپس ڈبے میں رکھتا ہے تو یہ اسکے ذمہ دار ہونے کی نشانی ہے اس کی تعریف کیجئےتاکہ اس کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ زیادہ شوق سے اپنا کام خود کرسکے۔ 11. بچے کی بات سننے میں لاپرواہی نہ کریں ہر بچہ یہ چاہتا ہے کہ اس کی بات کا RESPONSE دیا جائے، اس لئے باقاعدہ توجہ سے سنیں تاکہ وہ ہمیشہ آپ سے اپنی تمام باتیں شیئر کرے، اگر آپ اس سے متفق نہیں ہیں اور وہ اصرار کرتا ہے تواسے اپنے خیالات سے ضرور آگاہ کریں ۔ 12.اس پر الزام تراشی نہ کریں اگر وہ کوئی بڑی غلطی کرتا ہے تواسے بتائیں کہ یہ کام صحیح نہیں ہے لیکن یہ نہ کہیں کہ آپ نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے ، یا آپ تو ہمیشہ غلطی کرتے ہیں۔بچے کو سمجھاتے وقت آپ کا انداز پیار بھرا ہونا چاہئے، جس سے بچے کو یہ احساس ہو کہ غلطی کے باوجود بھی میرے والدین مجھ سے پیار کرتے ہیں ۔ 13.بچے کی ذاتی دلچسپیوں کو نظر انداز نہ کریں بچے کی ذاتی پسنداور نا پسند سے بھی واقفیت ضروری ہے۔اپنے بچے سے اس کے پسندیدہ مضمون، پسندیدہ استاد ، پسندیدہ دوست اور پسندیدہ کھیل کے بارے میں بات کیجئے۔ا س کے ساتھ اس کا پسندیدہ کھیل کھیلئے یا کم از کم اسے کھیلنے کا موقعہ دیں ۔اس طرح آپ کو اپنے بچے کو سمجھنے میں آسانی ہوگی اور تعلق مضبوط ہوگا۔