کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 135
خصوصیت ساری زندگی اس کے ساتھ رہتی ہے۔ آپ کا رویہ بچے کی شخصیت کے مطابق ہو نہ کہ آپ اسکی شخصیت کو بدلنے کی کوشش کریں ۔ بچے کی نفسیات کو سمجھنا ایک صبر آزما کام ہے۔اس سلسلہ میں آپ کو اپنے بچے کے ساتھ دوستانہ تعلق قائم کر کے اسے سمجھنے میں مدد ملے گی ۔ 4. بچے پر شک نہ کیجئے اگر آپ ہی اپنے بچے پر شک کریں گے تو بچے کو یہ احساس ہوگا کہ آپ اسے جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، وہ اعتماد کھو بیٹھے گا۔اس لئے بچے کی دیکھ بھال ضرور کیجئے لیکن شک نہ کریں ۔ 5. نظر انداز کرنے کی بجائے مشاہدہ کیجئے سارے بچے ایک جیسی خوبیوں کے حامل نہیں ہوتے،یاد رکھئے ہر بچے کی الگ شخصیت ہوتی ہے۔اپنے بچے کی مصروفیات پر نظر رکھیں ۔اس طرح آپ کو یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ آپ کا بچہ کیسے کھیلتا ہے کیسے کھاتا ہے اور کس طرح دوسروں سے بات چیت کرتا ہے۔آپ کو اس کی بہت سی خوبیوں سے آگاہی ہوگی۔مشاہدہ کیجئے کہ آیا آپ کا بچہ کسی تبدیلی میں جلد رچ بس جاتا ہے یا وقت لیتا ہے۔ 6. والدین کی حیثیت سے نہیں دوست کی حیثیت سے پیش آئیں بچے کے ساتھ دوست کی طرح پیش آئیں اس طرح آپ کا بچہ آپ کے بہت قریب آجاتا ہے لیکن ساتھ ہی کچھ حدود کا خیال رکھیں ۔اگر وہ کوئی غلطی کرتا ہے تو اسے غلط ثابت کرنے کے بجائے دوست کی حیثیت سے فیصلہ کیجئے۔کیوں کہ اگر آپ والدین کی حیثیت سے فیصلہ کریں گے تو وہ آپ سے کوئی بات شئیر نہیں کرے گا۔صرف یہی نہیں بلکہ اسے بھی موقعہ دیں کہ وہ آپ کی بات سمجھ سکے۔ 7. مَردوں (بڑوں ) والا اسلام اور آداب بچوں پر زبردستی لاگو نہ کریں Don't practice "men's Islam