کتاب: البیان شمارہ 21 - صفحہ 12
بسم اللّٰہ الرّحمٰن الرّحیم
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان بے حد رحم فرمانے والا ہے
مختصر و اجمالی تفسیر
’’ب‘‘ : حرفِ ’’ ب ‘‘ کے عربی میں کئی معنی ہوتے ہیں اوریہاں استعانت ( مدد طلب کرنے ) یا مصاحبت (ساتھ )کے معنی میں ہے ۔
’’ اسم‘ ‘: کا معنی ہے ’’ نام ۔‘‘
اللّٰہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بِسْمِ اللّٰہ میں ( ا للّٰہ )اللہ تعالیٰ کا (ذاتی) نام ہے۔ اللہ عزّوجل کے اور بھی کئی پیارے(صفاتی) نام ہیں ۔
اللّٰہ اس ذات کا نام ہے جس میں تمام کمال والی صفات پائی جاتی ہیں ۔ یہی لفظ اسمِ اعظم ہے۔ کیونکہ تمام کمال والی صفات اسی کے تابع ہیں ، فرمان الٰہی ہے:
﴿ ہوَ اللّٰہ الَّذِی لَآ اِلٰہ اِلَّا ہوَ ۚ عٰلِمُ الْغَیبِ وَالشَّہادَةِ ۚ ہوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ ﴾ (ا لحشر: 22)
’’وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی عبادت کا حقدار نہیں ، جو ظاہر وباطن کا علم رکھتا ہے اور بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔‘‘
لفظ الجلالۃ ’’ ا للہ ‘ ‘ کا معنی ہے : وہ ذات جو ’’ معبودِ برحق ‘‘ ہے ۔
یعنی وہ مبارک اور بلند مقام ذات کہ جو ’’ اکیلامعبودِ برحق ‘‘ہے ، جس کی الوہیت ، ربوبیت اور اسماء و صفات