کتاب: البیان شمارہ 20 - صفحہ 28
نیا لباس پہنتے وقت:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیا لباس پہنتے وقت یہ دعا فرماتے:
’’ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ ، أَنْتَ كَسَوْتَنِي ، أَسْأَلُكَ مِنْ خَيرِهِ وَخَيْرِ مَا صُنِعَ لَهُ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ۔‘‘[1]
ترجمہ ’’ اے اللہ! تمام تعریفات تیرے ہی لیے ہیں تونے ہی مجھے یہ پہنایا ہے ، میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس(کپڑے) کی بھلائی کا اور اس کی بھلائی کا جس کے لیے اسے بنایا گیا ہے اور میں تیری پناہ میں آتا ہوں اس(کپڑے) کے شر سے اور اس شر سے جس کے لیے اسے بنایا گیا۔‘‘
حقِ زوجیت (صحبت) ادا کرنے سے پہلے:
فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے:جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس (صحبت و جماع کے لیے) آنے کا ارادہ کرے تو یہ دعا پڑھے:
’’بِسْمِ اللہِ، اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا۔‘‘[2]
ترجمہ:’’ میں ابتدا کرتا ہوں اللہ کے نام کے ساتھ ، اے اللہ! تو ہمیں شیطان سے بچا اور اُس (اولاد) کو (بھی) شیطان سے بچا جو تو ہمیں عطاء فرمائے۔‘‘ (اور فرما:) اگر اللہ نے اس (جماع) میں اُن دونوں کے لیے اولاد مقدّر فرمائی تو شیطان اُس اولاد کو (عقل و جسمانی طور پر) نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔
[1] ابوداؤد و صححہ الالبانی،کتاب اللباس،باب ما یقول إذا لبس ثوباًجریرأ،حدیث:4020
[2] صحیح بخاری ،کتاب الوضوء باب التسمیۃ علی کل حال ،عند الوقاع،حدیث:414۔صحیح مسلم،کتاب النکاح،باب ما یستحب أن یقولہ عندالجماع،حدیث1434