کتاب: البیان شمارہ 20 - صفحہ 27
ترجمہ: ’’ اللہ کے نام کے ساتھ میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے مکمّل کلمات کے ذریعہ اُس کے غصہ و ناراضگی سےاور اُس کی سزا سے اور اُس کے بُرے بندوں (کے شر) سے اور شیطانوں کے وسوسوں (اور گناہوں پر ابھارنے) سے اور اُن(شیطانوں کے) میرے پاس آنے (اور بہکانے) سے۔‘‘ دشمن ، صاحبِ سلطنت اور ہر اُس شخص سے ملتے وقت جس سے شر و نقصان پہنچنے کا خدشہ ہو: نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب بھی کسی قوم سے اندیشہ یاخوف ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس طرح دعا فرماتے: ’’ اللَّهُمَّ إِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحُورِهِمْ وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ۔‘‘[1] ترجمہ: ’’ اے اللہ! ہم تجھے ہی ان کے مقابلہ میں کرتے ہیں اور ان کے شر سے تیری ہی پناہ و حفاظت میں آتے ہیں ۔‘‘ سواری خریدنے پر اور شادی کے بعد بیوی سے پہلی ملاقات کے وقت: فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے: جب تم میں سے کوئی شخص شادی کرے یا لونڈی یا سواری خریدے تو اُ س کی پیشانی پکڑ کر یہ دعا کرے: ’’اللَّهُمَّ إنِّي أسْألُكَ خَيْرَهَا، وخَيْرَ مَا جَبَلتھَا عَلَيْهِ ،وأعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا ، وشَرِّ مَا جَبَلْتَھَا عَلَيْهِ۔‘‘[2] ترجمہ: ’’ اے اللہ! میں تجھ سے اس کی بھلائی کا اور اُس چیز کی بھلائی کا جس پر تو نے اُسے پیدا کیا سوال کرتا ہوں اور میں تجھ سے اُس کے شر سے اور اُس چیز کے شر سے جس پر تو نے اسے پیدا کیا پناہ طلب کرتا ہوں ۔‘‘
[1] ابوداؤد و صححہ الالبانی،کتاب الصلاۃ،باب ما یقول الرجل إذا خاف قوماً،حدیث:1537 [2] ابوداؤ ،کتاب النکاح،باب فی جامع النکاح،حدیث:2160۔