کتاب: البیان شمارہ 20 - صفحہ 26
بیت الخلا میں جاتے وقت: ’’اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْخُبْثِ وَالْخَبَائِثِ۔‘‘[1] ترجمہ:’’اے اللہ میں تیری پناہ میں آتا ہوں خبیث (جنوں ) اور خبیث (جنیوں ) سے۔ ‘‘ غصہ کے وقت: ایک موقع پر رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے دو آدمی جھگڑنے لگےحتی کہ غصہ کی و جہ سے اُن میں سے ایک شخص کا چہرہ سرخ اور نتھنے پھول رہے تھے، آپ نے فرمایا:’’میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں یہ اگر اُسے پڑھے لے تو اس کا غصہ ختم ہوجائے گااور وہ کلمہ یہ ہے: ’’اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ۔‘‘ [2] بُرا یا ڈراونا خواب آنے پر: فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے: ’’جب کوئی بُرا خواب دیکھے تو اُسے چاہیے کہ بُرے خواب سے اللہ کی پناہ مانگے‘‘ (یعنی:اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھے) اور بائیں طرف ہلکا ساتھتکاردے تو برا خواب سے اُسے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔[3] نیند میں یا کبھی بھی گھبراہٹ یا وحشت کے وقت: نیند میں یا کبھی بھی گھبراہٹ یا وحشت کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دعا سکھائی ہے: ’’بسمِ اللّٰهِ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ ،وَعِقَابِهِ،وَشَرِّ عِبَادِهِ ، وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَ أَنْ يَحْضُرُونَ۔‘‘[4]
[1] صحیح بخاری،کتاب الوضوء،باب مایقول عند الخلاء،حدیث:142 [2] صحیح بخاری،کتاب بدء الخلق،باب صفۃ ابلیس وجنودہ،حدیث3282۔صحیح مسلم،کتاب البروالصلۃ والأدب باب فضل من یملک نفسہ عند الغضب۔حدیث2610 [3] صحیح بخاری،کتاب الرؤیا،باب فی کون الرؤیا من اللہ۔۔۔۔حدیث:2261 [4] احمد :حدیث16573، نسائی ،ترمذی،کتاب الدعوات،حدیث:3528