کتاب: البیان شمارہ 11 - صفحہ 7
اس تحریرپر مولانا محمد شفیع کے علاوہ ، مولانا ظفر احمد عثمانی ،مولانایوسف بنوری اور مولانا مفتی رشید احمد کے بھی دستخط ہیں اور یہ تحریر 1386ھ (آج سے 45سال پہلے ) کی ہے ۔
اس میں مذکورہ عبارت کے بعد شہادت کا وہ ضابطہ بیان کیاگیا ہے جس کے مطابق مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی چاند کے ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرتی ہے ۔ہم نے یہ اقتباس صرف اس لئے پیش کیا ہے کہ اس میں صرف ایک ملک کے اند ربھی عید کی وحدت کو غیر ضروری قرار دیا گیا ہے ۔(جو فی الواقع درست بھی ہے ) چہ جائیکہ عالم اسلام میں ایک ہی دن عید کا اہتمام ضروری قرار دیا جائے ۔اختلاف مطالع میں بہت زیادہ فرق کی صورت میں رؤیت ہلال میں جو مشکلات ہیں ، اس کا بھی اعتراف ہے ۔جس کے صاف معنی یہ ہیں کہ اختلاف مطالع میں بہت زیادہ فرق کو نظرانداز کرنا صحیح نہیں ہے، اس لیے کسی ایک چھوٹے ملک کی حد تک ، توعیدین و رمضان میں وحدت کا اہتمام ممکن ہے اور صحیح بھی ہوسکتا ہے ، کیونکہ اس کے مختلف علاقوں میں مطالع کا اختلاف زیادہ نہیں ہوتا ، تھوڑا بہت جو اختلاف ہے اسے ناقابل اعتبار قراردیا جاسکتا ہے لیکن جن ملکوں کے درمیان مطالع کا بہت زیادہ اختلاف اورفرق ہے ، اسے کیونکر ناقابل اعتبار قرار دیا جاسکتا ہے ؟ اس کے لئے جب تک کوئی معقول شرعی دلیل نہیں ہوگی ، اسے تسلیم کرنا مشکل ہے۔
مذکورہ تفصیل سے مسئلے کی نوعیت بھی واضح ہوگئی اور وہ یہ کہ اسلامی مہینے کے لیے چاند کا دیکھا جانا ضروری ہے ، اس کے بغیر مہینے کا آغاز نہیں کیا جاسکتا ۔
دوسرا ، یہ بھی واضح ہو گیا کہ اس خواہش کی کوئی شرعی حیثیت یا بنیاد نہیں ہے کہ تمام عالم اسلام یا ایک وسیع اور بلاد بعید کے حامل ملک میں عیدین اور رمضان کا آغاز ایک ہی دن ہو ۔
تیسرا ، سعودی عرب کو بھی، جس کو عالم اسلام میں ایک خصوصی اور مرکزی حیثیت حاصل ہے اس کےلئے بھی بنیاد نہیں بنایا جاسکتا۔
اختلاف مطالع کا عتبار ہے یا نہیں ؟
مذکورہ تفصیل سے اگرچہ اس امر کی بھی وضاحت ہوجاتی ہے کہ اختلاف مطالع کا اعتبار ہے، یعنی دور دراز کے علاقوں کی رؤیت ان علاقوں کے لئے کافی نہیں ہے جن کے مطالع میں بہت زیادی فرق ہے ، مثلاً : ایک جگہ ظہر کا وقت ہے تو دوسری جگہ رات کا بھی کچھ حصہ گذرچکا ہے اور یو ں چاند کے طلوع ہونے میں بھی اکثر و بیشتر ایک دن کا یا دو دن کا فرق واقع ہوجاتا ہے ۔
لیکن چونکہ حنفی مذہب میں ظاہرالروایۃ کے مطابق اختلاف مطالع کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اس لئے