کتاب: البیان شمارہ 11 - صفحہ 5
’’حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے حضرت کریب رحمہ اللہ کی رؤیت کو اس لئے تسلیم نہیں کیا کہ رؤیت کا حکم دور والے لوگوں کے حق میں ثابت نہیں ہوتا ۔‘‘
امام ترمذی رحمۃاللہ علیہ نے بھی یہ واقعہ اپنی جامع ترمذی کے ابواب الصوم میں نقل کیا ہے اور انہوں نے بھی اس پر یہ عنوان قائم کیا ہے :’’باب ماجاء لکل أھل بلد رؤیتھم‘‘ ’’اس بات کا بیان کہ ہر علاقے کے لوگوں کے لئے ان کی اپنی رؤیت ہے۔‘‘
بہر حال اس میں واضح طورپر موجود ہے کہ صحابیء رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نےمدینہ والوں کے لئے شام کی رؤیت کا اعتبار نہیں کیا جس سے اسی مؤقف کا اثبات ہوتا ہے کہ پورے عالم اسلام کے لئے کسی ایک ہی علاقے کی رؤیت کافی نہیں ہے۔
اور احادیث سے بھی اسی کی تائید ہوتی ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے :
’’لاتصوموا حتیٰ تروا الھلال ولاتفطروا حتیٰ تروہ فان أغمی علیکم فاقدروا لہ‘‘[1]
’’اور اس وقت تک روزہ نہ رکھو ، جب تک چاند نہ دیکھ لو اور اس وقت تک روزہ افطار (روزہ رکھنا ترک اور عید) نہ کرو ، جب تک چاند نہ دیکھ لو ، اگر بادل چھاجا ئیں تو پھر (تیس دن کا )اندازہ پورا کرو۔‘‘
اس کی تیسری وجہ یہ ہے کہ عیدین اگرچہ مسلمانوں کے ملی تہوار ہیں ، لیکن یہ دوسرے مذاہب کے ملی تہوار نہیں ، جن میں وہ لوگ تہوار کی سرمستی میں ہر چیز کو فراموش کردیتے ہیں حتی کہ تمام اخلاقی قدروں اور ضابطوں اور تمام بندھنوں سے آزاد ہوجاتے ہیں ۔ اسلام میں ایسا نہیں ہے۔اسلام میں عیدین کا آغاز بھی اللہ کی تکبیر اور تحمید اور اس کی بارگاہ میں دوگانہ ادا کرکے اس کے سامنے عجز و نیاز کے اظہار سے ہوتا ہے اور پھر کسی بھی مرحلے میں اس آزاد روی کی اجازت نہیں ہے جس کا مظاہرہ عیدین کے موقعوں پر دوسرے لوگوں کی ویکھا دیکھی اور نقالی میں ، جاہل مسلمانوں اور شریعت سے ناآشنا لوگوں کی طرف سے کیا جاتا ہے کہ وہ بھی اللہ فراموش اور اخلاقی حدود سے بے نیاز ہوجاتے ہیں ۔
اسلام میں عیدین کی حیثیت ملی تہوار کے علاوہ عبادت کی بھی ہے۔ اور رمضان المبارک تو ہےہی عبادات کا خصوصی مہینہ ، اس لئے ان میں وحدت کا اہتمام غیر ضروری ہے ۔جس طرف عالم اسلام میں بلکہ ایک ملک میں بھی نمازوں کے اوقات میں فرق و تفاوت ہے اور اسے وحدت کے منافی نہیں سمجھا جاتا، تو عالم اسلام میں رؤیت ہلال کے حساب سے الگ الگ دن عیدین اور رمضان کے آغاز کو ،عالم اسلام کی وحد ت
[1] صحیح مسلم ، الصیام ، باب وجوب صوم رمضان ۔۔۔۔۔حدیث 1080