کتاب: البیان اسلامی ثقافت نمبر - صفحہ 443
نقش قدم پر چلنا، اور جاہلیت میں قائم ہونے والے بازار سب پر خط تنسیخ پھیر دیا۔ ان چیزوں میں بے پردگی، اختلاط مرد و زن اور سود وغیرہ بھی شامل ہیں ۔ آٹھویں قسم … شیطان شیطان کی مشابہت سے بھی روکا گیا ہے۔ یعنی شیطانی کاموں سے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شیطان کے بعض کاموں کا تذکرہ فرمایا اور ان کو اختیار کرنے سے منع فرمایا۔ ارشاد فرمایا: ’’لاَیَاْکُلَنَّ أَحَدُکُمْ بِشِمَالِہِ وَلاَ یِشْرَبْ بِھَا فَاِنَّ الشَّیْطَانَ یَاْکُلُ بِشِمَالِہِ وَیَشْرَبُ بِھَا‘‘[1] ’’تم میں سے کوئی بھی اپنے بائیں ہاتھ سے ہرگز نہ کھائے نہ پیئے۔ بے شک شیطان اپنے بائیں ہاتھ سے کھاتا پیتا ہے۔‘‘ یہ ایک قابل افسوس امر ہے کہ اب یہ عادت اکثر مسلمانوں میں پائی جاتی ہے۔ اس کا سبب یا تو سستی، تساہل اور بے توجہی ہے یا پھر حق سے روگردانی، تکبر اور شیطان کے دوستوں اور اللہ کے نافرمانوں کی مشابہت۔ نویں قسم… عرب کے وہ گنوار بدو جن میں دین راسخ نہیں ہوا یہ گنوار لوگ بہت سی ایسی عادات اور رسم و رواج کو ایجاد اختیار کرتے ہیں جن کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں ،عموماً یہ چیزیں جاہلیت کی میراث ہوتی ہیں ۔ یہ بدو لوگ اپنی عادات، رسم و رواج اور اصطلاحات کے معاملے میں بہت سخت ہوتے ہیں اگرچہ یہ چیزیں شریعت کے مخالف ہی کیوں نہ ہوں ۔ جیسے جاہلی تعصب، حسب ونسب پر فخر، دوسروں کے نسب ناموں پر طعنہ زنی، مغرب کو عشاء کہنا اور عشاء کی نماز کو عتمہ کے نام سے پکارنا۔ طلاق کی قسم اٹھانا یا کاموں کو طلاق سے مشروط کرنا۔ چچا کی بیٹی کو کسی دوسری جگہ شادی کرنے سے روکنا اور اسے اپنے چچا زاد ہی سے شادی کرنے پہ مجبور کرنا یہ تمام کام اور اس طرح دوسری جاہلی عادات وغیرہ۔
[1] صحیح مسلم، کتاب الأشربۃ، باب آداب الطعام والشراب وأحکامہما حدیث:5367