کتاب: البیان اسلامی ثقافت نمبر - صفحہ 197
سے اکثر ویب سائٹ بہت مفید بھی ہیں ، ان ویب سائٹس میں سے فحش مواد والی ویب سائٹ کا تناسب صرف 2 فیصد ہے ، لیکن بہت آسان حساب کے ذریعہ ہمیں معلوم ہوسکتا ہے کہ 35 کروڑ کا 2 فیصد تقریبا 70 لاکھ بنتا ہے، یعنی انٹرنیٹ پر تقریبا 70 لاکھ فحش مواد کی حامل ویب سائٹس ہیں اور ہر تین منٹ میں ایک نئی فحش ویب سائٹ وجود میں آرہی ہے ، اور یہ جان کر یقینا آپ کو دھچکا لگے گا کہ انٹرنیٹ صارفین میں سے نوے فیصد صارفین ان 2 فیصد ویب سائٹس کا وزٹ کرتے ہیں!{ FR 1762 }۔[1]
اسی لئے دشمنان اسلام نے اس راستہ کو امت مسلمہ کے نوجوان نسل کے اخلاق تباہ کرنے اور حیا و غیرت ختم کرنے کے لئے بھرپور استعمال کیا ہے، اور خاص طور پر ایسے ادارے قائم کئے جہاں پر فحش مواد تیار کیا جاتا ہے اور ان پر کروڑوں ڈالر خرچ کئے اور اسے انٹرنیٹ پر مفت فراہم کیا تاکہ امت مسلمہ بھی اخلاقی اور سماجی سطح پر اس کھائی میں جا گرے جس میں یہ کفار گرے پڑے ہیں ، یقینا اللہ تعالی کا فرمان بالکل سچا ہے:
[ وَدُّوْا لَوْ تَكْفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُوْنُوْنَ سَوَاۗءً] [النساء:89]
ترجمہ: ’’یہ کفار چاہتے ہیں کہ تم بھی اسی طرح کفر کرو جس طرح انہوں نے کفر کیا تاکہ پھر تم سب ایک جیسے ہوجاؤ‘‘۔
اور حد تو یہ ہے کہ بہت سے مسلمان بھی اس کوشش میں ان کفار کے ساتھی بنے ہوئے ہیں ، اور بہت سی ویب سائٹس کی ملکیت نام نہاد مسلمانوں کے پاس ہے، اور امت مسلمہ کے بیٹے اور بیٹیوں کی حیا کے جنازہ کو کندھا دے رہے ہیں ، ایسے ہی افراد کے بارے میں رب تعالی کا فرمان ہے کہ:
[ اِنَّ الَّذِيْنَ يُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِيْعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ ۙ فِي الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۭ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ ] [النور:19]
ترجمہ : ’’بیشک جو لوگ مسلمانوں میں بے حیائی پھیلانے کے آرزومند رہتے ہیں ان کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے ، اور اللہ تعالی سب کچھ جانتا ہے اور تم علم نہیں رکھتے‘‘۔
[1] اسرہ میگزین (عرب امارات) شمارہ نمبر 151