کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 56
تعلیم فرمودہ حکیمانہ عبادات اور عظیم ترین اور کامل ترین نظام اخلاق کی سرزمین میں اگلنے والا شجر طیبہ ہے۔ اور خون میں پیوست شاخ ہے ۔ جو ہر طرف سے اور ہر طرح سے محفوظ ہے ۔ موسموں کے تغیرات اور افراد کی تلون مزاجی اس پر نظر انداز نہیں ہوتی ۔ اس اعتبار سے اسلامی نظام معیشت کی بنیاد ی اور اولین خصوصیت تو یہی ہے کہ یہ نظام ربانی ہے جبکہ اس کے مقابلے باقی تمام نظامہائے معیشت (اگر ان کو نظام کہاجاسکے ) تو انسانی بلکہ محض شیطانی ہیں ۔ اس لئے کہ بندہ جب رحمن کا نہیں ہوتا تو شیطان کا ہوتا ہے تیسرا اختیار (Third Option) یہاں پر سرے سے موجود نہیں ،اللہ تعالی کا فرمان ہے : } اِنَّمَا يَدْعُوْ احِزْبَهٗ لِيَكُوْنُوْا مِنْ اَصْحٰبِ السَّعِيْرِ ؀{[فاطر : 6 ] ترجمہ :وہ اپنے گروہ کے( لوگوں) کو پکارتا ہے تاکہ وہ دوزخ میں جانے والے بن جائیں۔ } اِسْتَحْوَذَ عَلَيْهِمُ الشَّيْطٰنُ فَاَنْسٰـىهُمْ ذِكْرَ اللّٰهِ ۭ اُولٰۗىِٕكَ حِزْبُ الشَّيْطٰنِ ۭ اَلَآ اِنَّ حِزْبَ الشَّيْطٰنِ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ ؀{[ المجادلة :17 ] ترجمہ: شیطان نے انکو قابو میں کرلیا ہے اور انہیں اللہ کی یاد بھلا دی ہے یہ لوگ شیطان کا لشکر ہیں اور آگاہ رہو شیطان کا لشکر نقصان اٹھانے والا ہے‘‘۔ اسلام اللہ تعالی کا مقرر کردہ اور پسندیدہ فرمودہ نظام حیات ہے تمام انبیاء علیہم السلام اس کی دعوت دیتے رہے اللہ تعالی کا فرمان ہے : }اِنَّ الدِّيْنَ عِنْدَ اللّٰهِ الْاِسْلَامُ {[ال عمران : 19]ترجمہ :’’ دین تو اللہ کے نزدیک اسلام ہی ہے‘‘۔ لیکن براہین و بینات سے آنکھیں موندنے والے نت نئے عقیدے بناتے اور نظام تراشتے رہے ۔ اپنے علم یا علوم کے غرلے میں مختلف انسانی گروہ انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام کی دعوت اور نصیحت کو ٹھکراتے رہے اور اس کے نتیجے میں عذاب پر عذاب چکھتے رہے ۔ ارشاد باری تعالی ہے : }اَفَلَمْ يَسِيْرُوْا فِي الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ ۭكَانُوْٓا اَكْثَرَ مِنْهُمْ وَاَشَدَّ قُوَّةً وَّاٰثَارًا فِي الْاَرْضِ فَمَآ اَغْنٰى عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ ؀فَلَمَّا جَاۗءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ فَرِحُوْا بِمَا عِنْدَهُمْ مِّنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ يَسْتَهْزِءُوْنَ ؀{[المومن : 82 ۔83 ]