کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 527
جو شرعی لحاظ سے جائز نہیں۔ * اقساط کی ادائیگی میں تاخیر پر صدقہ دراصل سود ہی ہے۔ (3)صحیح اسلامی بینکاری کے لئے بنیادی تجاویز (1) موجودہ اسلامی بینک محض مالیاتی ادارہ ہےتجارتی نہیں ،لہٰذااسلامی بینک کو ایک حقیقی تجارتی ادارہ بنایا جائے ۔ (2) شریعت میں محض تمویل پر بنا کسی مخاطرت (رسک ) کے فائدہ حاصل کرنا جائز نہیں کیونکہ شرعی اصول کے مطابق معاملات میں مقصد اور نیت کو ملحوظِ خاطر رکھا جاتا ہے نہ کہ الفاظ کو ۔ (3) اسلامی بینک کو مرابحہ اور اجارہ کو چھوڑ کر حقیقی مضاربہ و مشارکہ کی جانب آنا چاہئے، اور اپنا رسک قبول کرنا چاہئے ۔ (4) مضاربہ کے لئے جمع ہونے والے سرمایہ کو صرف تجارت کے لئے استعمال کیا جائے نہ کہ محض تمویل میں۔ (5) اسلامی بینک کو حقیقی شرعی مضارب کا کردار اپناتے ہوئے رب المال کے اختیارات کو حیلہ بہانہ سے سلب نہیں کرنا چاہئے بلکہ رب المال کے شرعی اختیارات کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے معاملات کو واضح کرے۔ (6) مضاربہ میں بینک کو جس نسبت (Ratio) سے منافع ہو اسی نسبت سے رب المال (Depositors) کو بھی منافع میں شریک کرے۔ (7) اقساط کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں صدقہ کی شرط کسی بھی طرح جائز نہیں ، چاہے صدقہ کی رقوم کو بینک استعمال کرے یا خیراتی اداروں کو دے۔بلکہ اس کے بجائے تنگدست کو مہلت دینے کے سنہرے شرعی اصول کو اپنایا جائے۔ (8) اگر بینک کو گاہک کی جانب سے جان بوجھ کر تاخیر کا خدشہ ہو تو رقم کی صورت میں جرمانہ کے بجائے کوئی اور طریقہ اختیار کیا جائے ۔ مثلاً گاڑی یا گھر یا کوئی اور چیز بیچتے وقت اس کی قیمت میں