کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 492
کتاب یقیناً ایک اہم کام ہے کہ اس کتاب میں کبار عرب علماء سے کئے گئے سوالات کو جمع کیا گیا اور بعض جگہ جوابات میں ضروری ترمیم کی گئی ، ہر جواب کے آخر میں مفتی کا نام ذکر کیا گیا ہے ۔اور ان سوالات پر موضوعات کی مناسبت سے تبویب کا کام بھی مستحسن ہے۔ یہ کتاب اس حوالہ سے اپنا ایک مقام رکھتی ہے کہ اس میں معیشت سے متعلق اہم ترین موضوعات پر کبار عرب علماء مثلا ً شیخ عثیمین رحمہ اللہ،شیخ ابن باز رحمہ اللہ،شیخ صالح الفوزان ،اللجنہ الدائمۃ کے کبار علماء،اور دیگر علماءسے کئے گئے استفسار کو جمع کردیا گیا ہے ۔ مذکورہ کتاب کو کچھ اس طرح سے مرتب کیا گیا ہے کہ پہلی قسم کے تحت خرید و فروخت کے احکام سے متعلق سوال و جواب جس میں عقد بیع سے متعلق سوال و جواب پھر خرید و فروخت میں شرائط ،خرید و فروخت کی بعض اقسام ان کا حکم ،قیمتوں کے تعین اور ذخیرہ اندوزی سے متعلق سوال و جواب ،قسطوں پر خرید و فروخت کے حوالے سے سوال و جواب بیان کئے گئےہیں ،پھر ایک باب متفرق معاملات کےنام سے ہے جس میں ایسے حجام کا پیشہ جو داڑھی مونڈھتا ہو ،اسپیشل کلاسیں لینے کا حکم ،جعلی سند بنوانا ،کافر ممالک میں کام کرنے کی غرض سے سفر کرنے کاحکم ،ایسی بخشیش (tip) کا حکم جو ملازم کو بغیر مطالبے کے ملتی ہے اور اس کی وجہ سے اس کی تنخواہ سے کٹوتی ہوتی ہے ،رشوت وغیرہ سے متعلق سوالات کے جواب درج ہیں ۔ پھر سودی معاملات سے متعلق سوال و جواب درج ہیں جس کی ضمن میں اس حوالے سے کئی ایک جدید مسائل کا حل موجود ہے مثلاً بنک کو بل آف ایکسچینج بیچنا ،بینکوں کے حصص خریدنے کا حکم ،سودی بینکوں میں کام کرنے کا حکم ،کرنسیوں کی خرید وفروخت،سودی بینکوں کے ذریعے تنخواہیں لینے کا حکم وغیرہ کے حوالے سے سوال و جواب موجود ہیں ۔ پھر بیع سلم اور دیون (ادھار)کے احکام ،قرض کے احکام سے متعلق سوال و جواب نیز گروی ،مزارعت و مساقات ،شراکت سے متعلق سوالات و جوابات ،مضاربت ، اجارہ ،وکالت ، ترسیل زر، انشورنس، ڈپازٹ،تحائف و عطیات نیز دیگر اہم موضوعات سے متعلق سوالات و جوابات اس کتاب کی زینت ہیں۔