کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 436
درخت و مناظر کی تصویریں بناؤ‘‘۔[1] ان احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ تصویر بنانا ، بنوانا ،خریدنا فروخت کرنا حرام کام ہیں اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی حرام ہے لہٰذا اس سے اجتناب لازم ہے ،البتہ شناختی کارڈ، پاسپورٹ،لائسنس وغیرہ کے لئے بنانا استثنائی صورت میں اہل علم نے جائز قرار دیا ہے ۔ (8)کہانت ،دست شناسی (پامسٹری) کہانت ،فال گیری ، ، پامسٹری (دست شناسی )یہ وہ افعال ہیں جو کہ علم غیب سے تعلق رکھتے ہیں جس کا علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں اور اللہ نے ان افعال کو ’’رجس‘‘ یعنی ناپاکی اور شیطانی اعمال ‘‘سے تعبیر دیا ہے اللہ تعالی کافرمان ہے : ’’اور فال نکالنے کے پانسے سب گندی باتیں، شیطانی کام ہیں ان سے بالکل الگ رہو تاکہ تم فلاح یاب ہو‘‘[المائدہ:90] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ِمبارک ہے :’’جو کوئی بھی غیب کی خبریں بتانے والے کے پاس جائے اور اس سے پوچھے اس کی چالیس دن تک نمازقبول نہیں ہوگی ‘‘۔[2] ایک اور روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘‘جو کوئی بھی کسی کاہن کے پاس جاکر دریافت کرے پھر اس کی تصدیق کرے تو اس نے اس (قرآن) سے کفر کیا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا ہے‘‘۔[3] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کاہن کی مٹھائی (جو اجرت میں ملی) لینے سے منع فرمایا۔[4] ان دلائل کی روشنی میں کہانت ،پامسٹری ،اور اسکی تمام اقسام کی کمائی حرام ہے ۔ (9)جادو ٹونہ و شعبدہ بازی جادو (سحر) و شعبدہ بازی ہر دور میں موجود رہی ہے اور اس کی حرمت بھی ابدی ہے اللہ تعالی کا فرمان ہے:
[1] صحيح بخاری: کتاب البيوع، باب بيع التصاوير التی ليس فيها الروح [2] صحيح مسلم:کتاب السلام،باب تحريم الكهانة و إتيان الکاهن [3] ابو داود: کتاب الطب، باب فی الکاهن [4] صحیح بخاری: کتاب البيوع ،باب ثمن الكاهن