کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 407
ایسے شخص پررسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کی پھٹکار ہو‘‘۔
اصُول معاشیات قرآن ِ کریم کی روشنی میں
قرآن مجید نے نظم ِمعیشت کو متوازن کرنے کیلئے چند اصول انسان کو بخشے ،قرآن مجید اس بات پر زوردیتا ہے کہ:
{هُوَ الَّذِيْ خَلَقَ لَكُمْ مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيْعًا } (البقرة: 29)
’’وہی ہے جس نے تمہارے لئے یہ سب کچھ پیدا کیا جو روئےزمین پرہے‘‘۔
اور سورہ حم سجدہ میں فرمایا:
{ وَقَدَّرَ فِيْهَا أَقْوَاتَهَا فِيْٓ أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَآءً لِّلسَّآئِلِيْنَ }( فصلت: 10)
’’چار معین مدتوں میں روئےزمین پر مختلف غذاؤں کواندازے سے پیدا کیا ،تمام ضرورت مندوں کا ان غذاؤں پر برابر حق ہے‘‘۔
اور سورۃ النحل میں فرمایا:
{ وَاللّٰهُ فَضَّلَ بَعْضَكُمْ عَلٰي بَعْضٍ فِي الرِّزْقِ ۚ فَمَا الَّذِيْنَ فُضِّلُوْا بِرَاۗدِّيْ رِزْقِهِمْ عَلٰي مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُهُمْ فَهُمْ فِيْهِ سَوَاۗءٌ ۭ اَفَبِنِعْمَةِ اللّٰهِ يَجْحَدُوْنَ }( النحل: 71 )
’’اور اللہ نے تم کو رزق میں ایک دوسرے پر برتری عطاکی ہے،پھر جن کو برتری عطاکی گئی ہے وہ اپنا رزق اپنے زیردستوں کو نہیں لوٹاتےہیں کہ وہ اس میں برابر کے شریک ہو جائیں۔ پھر کیا یہ اللہ کی نعمتوں کے صریحاً منکر نہیں ہو رہے ہیں؟‘‘
ان آیتوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ قرآن مجیداس بات پر زور دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی نے رزق کی تمام انواع واقسام پیدا کی ہیں ،وہی ہر فرد کی کفالت کرنے والا ہےاور اللہ کی مخلوق کو اس کی پیدا کی ہوئی غذاؤں پر برابر کا حق ہے ۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ:
{ أَفَرَأَيْتُمْ مَّا تَحْرُثُوْنَ أَأَنْتُمْ تَزْرَعُوْنَهُ أَمْ نَحْنُ الزَّارِعُوْنَ } (الواقعة: 63، 64)
’’یہ جو تم کھیتی باڑی کرتے ہو کیا تم نےاس پر نظر ڈالی ہے؟کیا تم انہیں اگاتے ہو یا ان کے اگانے