کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 35
کا مال دیکھو ،سامان دیکھو کوئی کفن کی چادر ہے یا نہیں ؟ جب اس کا سامان دیکھا گیا تو کفن کی کوئی چادر بھی نہ نکلی ایک چھوٹی سی چادر تھی کہ سر ڈھانپتے تو پاؤں کھل جاتے اور پاؤں ڈھانپتے تو سر کھل جاتا ۔پھر پیارے پیغمبر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر مبارک عطا فرمائی کہ میرے اس صحابی کو اس میں کفن دے دو۔‘‘[1] صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سیرت کا اعجاز تھا ،حرص اور دنیا کی طمع نہیں تھی مگر پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو ں جوں دنیا آگے بڑھے گی لوگ دنیا کے اعتبار سے حرص میں گرفتار ہوں گے او ر اپنےپروردگار سے دور ہوتے جائیں گے ۔ فرمان باری تعالیٰ ہے : } اَلْهٰىكُمُ التَّكَاثُرُ۝حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ۝كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ ۝ثُمَّ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ ۝كَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْيَقِيْنِ۝لَتَرَوُنَّ الْجَــحِيْمَ۝ثُمَّ لَتَرَوُنَّهَا عَيْنَ الْيَقِيْنِ ۝ثُمَّ لَتُسْـَٔــلُنَّ يَوْمَىِٕذٍ عَنِ النَّعِيْمِ ۝ { (التکاثر1-8) تمہیں کثرت مال و اولاد کی طلب نے تباہ و برباد کر دیا ہے حتی کہ تم قبر میں پہنچ گئے اور قبر میں پہنچنا قیامت کا وقوع ہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :’’من مات فقد قامت قيامته ‘‘ یعنی جو شخص مرتا ہے اس کی قیامت اسی وقت قائم ہو جاتی ہے ۔ لہٰذا حرص اور کثرت کی طلب یقینا خطرناک ہو سکتی ہے ہمیں اپنے شب وروز میں اپنی اس دنیا کی زندگی میں اس معاملے پر توجہ دینی چاہئے اور خوب سوچ و بچار کرنا چاہئے ۔ جامع ترمذی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے :’’و إن لکل أمة فتنة وإن فتنة أمتي المال‘‘ ’’ہرامت کا ایک فتنہ ہے اللہ تعالی نے ہر امت کو کسی نہ کسی چیز کیلئے آزمایا ۔میری امت کا فتنہ مال ہو گا۔ ‘‘[2] اللہ رب العزت اس امت کا امتحان لے گا مال کے ساتھ ۔کسی کو مال سے محرو م کر کے اور کسی کو مال کی فراوانی دیکر دونوں امتحان ہیں اور اللہ رب العزت اس مال کو میری امت کا فتنہ بنائے گا ، آزمائش کی چیز بنائے گا تبھی تو سب سے بڑا فتنہ ،اس امت کی سب سے بڑی آزمائش فتنہ دجال ہے کیونکہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی
[1] مستدرك حاكم: 3/688 [2] جامع الترمذى: كتاب الشهادات: حدیث نمبر :2221