کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 339
عصر حاضر میں حرام شدہ چیزوں کی ایڈورٹائزمنٹ کی چند صورتیں : ایسے اشتہارات تیار کرنا جن میں سگریٹ نوشی اور شراب ومنشیات کی ترویج شامل ہو یہ حرام ہے ۔  ایسے بینکوں کے ایڈ تیار کرنا یا تشہیر کرنا جو سودی لین دین کرتے ہیں ۔  موسیقی ، فلم، ٹی وی اور اسیٹج ڈراموں ودیگر ایسے پروگراموں کی تشہیر کرنا جن میں فحاشی بے حیائی ، اور اخلاقی استحصال شامل ہوتا ہے ۔ فحش سائٹوں پر اپنے ایڈ دینا ۔ جوا، بدکاری وفحاشی کی ایڈورٹائزنگ اور مارکیٹنگ کرنا وغیرہ ۔ تیسرا ضابطہ : تشہیر کسی ایسے مواد پر مشتمل نہ ہو جو شہوانیت اور جنسی جذبات کو ابھارے شریعتِ اسلامیہ حیا وشرم، عفت وعفاف اور حسن اخلاق کو اختیار کرنے کا حکم دیتی ہے ۔ غیر محرم سے خلوت اور اختلاط ، نمائشِ بدن ، اور ایسے کام بجا لانا جس سے لوگوں کے شہوانی اور جنسی جذبات ابھریں اس سے منع کیا گیا ہے ۔ کیونکہ اس طرح کی تشہیر اور اعمال میں معاشرے کی تباہی ، اخلاق کی تباہی اور فحاشی کو پروموٹ کرنے کا عندیہ موجود ہے اس لئے شریعت اسلامیہ نے ایسے اعمال سے سختی سے منع فرمایا ہے ۔ لیکن اگر آج کی ایڈورٹائزنگ پر نظر ڈالی جائے وہ چاہے آڈیوکی صورت میں ہوں یا ویڈیویا پرنٹ کی صورت میں ان کا اخلاقی گراف اتنا گر چکا ہے کہ الحفیظ والامان !عورت کو ایک مہرہ بنا کر استعمال کیا جاتاہے، اسے پروڈکٹ متعارف کرنے کےلئے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا گیا ہے اس کی تکریم وعزت کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں ۔ مگر شریعت مطہرہ نے انسان کی تکریم کی ہے اسے عفت وحیا کا درس دیا ہے فرمان باری تعالیٰ ہے : { وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِيْٓ آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلٰى كَثِيْرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيْلًا } [الإسراء: 70] ’’ یقیناً ہم نے اولاد آدم کو بڑی عزت دی اور انہیں خشکی اور تری کی سواریاں دیں اور انہیں پاکیزہ