کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 31
عقیدہ ومنہج طمع وحرص علامات قیامت کی روشنی میں فضیلۃ الشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ[1] فرمان باری تعالیٰ ہے : اَلْهٰىكُمُ التَّكَاثُرُ ۝ حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ ۝ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ ۝ ثُمَّ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ ۝ كَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْيَقِيْنِ ۝ لَتَرَوُنَّ الْجَــحِيْمَ ۝ ثُمَّ لَتَرَوُنَّهَا عَيْنَ الْيَقِيْنِ ۝ ثُمَّ لَتُسْـَٔــلُنَّ يَوْمَىِٕذٍ عَنِ النَّعِيْمِ ۝ (التکاثر1-8) ترجمہ : ز یادتی کی چاہت نے تمہیں غافل کر دیا۔ یہاں تک کہ تم قبرستان جا پہنچے۔ ہرگز نہیں تم عنقریب معلوم کر لو گے۔ ہرگز نہیں پھر تمہیں جلد معلوم ہو جائے گا۔ ہرگز نہیں اگر تم یقینی طور پر جان لو۔ تو بے شکتم جہنم دیکھ لو گے۔ اور تم اسے یقین کی آنکھ سے دیکھ لو گے۔ پھر اس دن تم سے ضرور بالضرور نعمتوں کا سوال ہوگا۔
[1] مشرف العام المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر