کتاب: جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت - صفحہ 194
کلائنٹ یعنی فریق اول پر ہو گی جس کے بارے میں ضمانت دی جا رہی ہے۔ اس عمل میں بینک بھی اس وقت تک کسی قسم کی ضمانت دینے کے لئے تیار نہیں ہوتا جب تک اسے مکمل تسلی نہ ہوجائے کہ جس کی وہ ضمانت دے رہا ہے وہ مکمل طور پر مالی اور معنوی حیثیت سے اس معاہدے کی پاسداری کااہل ہے ۔لہٰذا بینک گارنٹی کے معاہدے میں ایک اضافی ضمانت بھی فراہم ہوجاتی ہے کہ منصوبوں اور ٹینڈرز میں صرف اور صرف وہی شخص شرکت کرسکتا ہے جو یہ اہلیت رکھتا ہو کہ وہ اپنے ذمہ لئے گئے تمام معاہدات کو پورا کرنے پر قادر ہے ۔
بینک ضمانت جاری کرنے کا طریقہ کار
عمومی طور پربینک ضمانت اس وقت جاری کی جاتی ہے جب کوئی فریق اسے بینک سے طلب کرتا ہے اور وہ فریق اپنی اس طلب میں ضمانت کی رقم اور اس کی مدت کا تعین کرتا ہے اور اس امر کا بھی ذکر کرتا ہے کہ یہ کس مد میں لی جار رہی ہے۔
ضمانت جاری کرنے والے بینک کے لئے یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ ضمانت دیتے وقت وہ کلائنٹ کے بارے میں مکمل طور پر مطمئن ہو کہ وہ واقعتاً مالی اور معنوی طور پرحسب ضرورت عند الطلب اس کی ادائیگی کرسکتا ہو بلکہ بوقت ضرورت اس کی مدت صلاحیت میں توسیع بھی کر سکتا ہو۔اور جب ضمانت کی رقم بڑی ہو تو اس صورت میں بینک عموما کچھ تامینات یعنی ضمانت کے طور پر کلائنٹ سے چند مالیت والیچیزیں بطور گروی طلب کرتا ہے جیسا کہ کوئی رجسٹرڈ رئیل اسٹیٹ یا مختلف کمپنیوں میں حصص کے پیپرز بینک میں جمع کرائے ، کہ اگر بینک سے کفالت کی رقم طلب کی جائے تو وہ باآسانی گروی شدہ چیزوں کو نقد میں تبدیل کروا سکے۔ یہ چیزیں گروی رکھوانے کے ساتھ گروی رکھنے والے کلائنٹ سے اس معاہدے پر دستخط لئے جاتے ہیں کہ بوقت ضرورت وہ ان چیزوں سے دست بردارہوجائے یا پھر وہ اس پر راضی نہیں تو کسی اورمعروف بینک کی کفالت جمع کرائے۔
بینک گارنٹی میں عمومی طور پر بینک کلائنٹ سے ضمانت کی 25% فیصدنقد رقم بطور انشورنس اپنے پاس جمع کرتا ہے۔ بسا اوقات منصوبے کی نوعیت اور کلائنٹ کی مالی ومعنوی پوزیشن دیکھتے ہوئےاس رقم میں کمی و بیشی بھی ممکن ہوتی ہے ۔لہٰذا ان تمام ضروری مراحل کے بعد بینک گارنٹی لیٹر کا اجراء کر دیتا ہے ۔