کتاب: البیان شمارہ 18 - صفحہ 99
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:[اَمَّنْ يُّجِيْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوْۗءَ] [النمل : 62] ’’بے کس کی پکار کو جب کہ وہ پکارے، کون قبول کر کے سختی کو دور کر دیتا ہے‘‘۔اس لیے جب بھی انسان پر کوئی غم، دکھ،پریشانی نازل ہو تو وہ حقیقی خالق کے سامنے ہی اپنے ہاتھ پھلائے۔ جس طرح اللہ تعالیٰ نےقرآنِ مجید میں ارشاد فرمایا: [وَاِذَا سَاَلَكَ عِبَادِيْ عَنِّىْ فَاِنِّىْ قَرِيْبٌ ۭ اُجِيْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ ۙفَلْيَسْتَجِيْبُوْا لِيْ وَلْيُؤْمِنُوْابِيْ لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُوْنَ][البقرہ : 186] ’’جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے سوال کریں تو آپ کہہ دیں کہ میں بہت ہی قریب ہوں ہر پکارنے والے کی پکار کو جب بھی وہ مجھے پکارے قبول کرتا ہوں اس لئے لوگوں کو بھی چاہیے وہ میری بات مان لیا کریں اور مجھ پر ایمان رکھیں یہی ان کی بھلائی کا باعث ہے۔‘‘ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی پریشانی ہوتی۔ تو آپ یہدعا پڑھتے: ’يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِيثُ‘ ’’ اے زندہ رہنے والے اے سب کو تھامنے والے میں تیری رحمت کے ساتھ مدد مانگتا ہوں۔‘‘ سیدہ آسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہافرماتی ہیں مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کیا میں تجھے ایسے کلمات نہ بتاؤں ،جو تو مصیبت اور پریشانی کے وقت کہا کرے۔(أَللہُ أَللہُ رَبِّي لَا أُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا) ’’اللہ اللہ میرا پروردگار ہے، میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مصیبت زدہ کے لیے ایک اور دعا بتائی ہے:’اللَّهُمَّ رَحْمَتَكَ أَرْجُو فَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ أَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ‘ ’’اے اللہ میں تیری رحمت ہی کی امید رکھتا ہوں،بس تو آنکھ جھپکنےکے برابر بھی مجھے میرے نفس کے سپرد نہ کر اور میرے لیے میرے تمام کام درست کردے، تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں۔‘‘