کتاب: البیان شمارہ 18 - صفحہ 94
اندازہ کریں سورج جب طلوع ہوتا ہے تو اس کی روشنی تمام چیزوں پر پڑتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ’سُبْحَانَ اللہ الْعَظِيمِ وَبِحَمْدِهِ‘ کہتا ہے اس کیلئے جنت میں کھجور کا ایک درخت لگا دیا جاتا ہے۔ سیدناابی ذررضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا:’’ کیا میں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ تمہیں نہ بتاؤں ؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !ضرور بتائیں۔ فرمایا: کہو ’لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللہِ‘ سیدناجابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا :’’افضل ترین ذکر ’ لَا إِلَهَ إِلَّا اللہُ‘ اور افضل دعا (الْحَمْدُ للہ) ہے۔‘‘ پانچواں علاج:نیک اعمال اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں جگہ جگہ نیک اعمال کرنے کا حکم اور ترغیب دی ہے، اور یہ وضاحت بھی فرمائی ہے کہ نیک اعمال ہی دنیا اور آخرت کی فلاح کا راستہ ہیں۔جہاں نیک اعمال کا اہتمام انسان کی کامیابی کی بنیاد ہے،وہاں غموں،پریشانیوں اور دکھوںسے بچنے کا ذریعہ بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: [مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهٗ حَيٰوةً طَيِّبَةً ۚوَلَـنَجْزِيَنَّهُمْ اَجْرَهُمْ بِاَحْسَنِ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ][ النحل:97] ’’جو شخص نیک عمل کرے مرد ہو یا عورت، لیکن با ایمان ہو تو ہم یقیناً اسےنہایت بہتر زندگی عطا فرمائیں گے۔(حَيٰوةً طَيِّبَةً) بہترزندگی سے مراددنیا کی زندگی ہے،یعنی دنیا کی زندگی میں بھی وہ خوش اور اسے سکون ملے گا،دوسرا فائدہ اور آخرت میں بھی جو اس نے نیک اعمال کیے تھے اچھا بدلہ دیا جائے گا۔[ اِنَّا لَا نُضِيْعُ اَجْرَ مَنْ اَحْسَنَ عَمَلًا ][الکہف:30] ’’ہم کسی نیک عمل کرنے والے کا ثواب ضائع نہیں کرتے ‘‘۔ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:سیدناابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ،ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے