کتاب: البیان شمارہ 18 - صفحہ 88
پہلا علاج اصلاح عقیدہ
بے شمار دکھوں،غموں اور پریشانوں کی بنیادی وجہ عقیدہ کی خرابی ہے،کتنے ہی مسائل ایسے ہیں جو عقیدہ کی نعمت سے محرومی کی بنا پر ہمارے لئے مصیبت بنے ہوئے ہیں اور بہت سارے لوگوں کا اس طرف دھیان بھی نہیں ،صحیح عقیدہ دین اسلام کی بنیاد ہے اور ملت اسلامیہ کی اساس اسی پر قائم ہے اور انسان کے تمام اقوال و افعال اسی وقت صحیح اور بارگاہ الہٰی میں قبول ہوں گے جب اس کا عقیدہ صحیح اور درست ہوگا۔
[وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِيْ كُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ][ النحل:36]
’’ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ (لوگو)صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام (باطل)معبودوں سے بچو‘‘۔
ہر قسم کی مالی،بدنی عبادت اللہ تعالیٰ کے لیے خاص ہو۔جس طرح اللہ تعالیٰ نےقرآن کریم کی اس آیت میں فرمایا: (قُلْ اِنَّ صَلَاتِيْ وَنُسُكِيْ وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِيْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ) [الانعام:162]
’’کہہ دو میری نماز،میری قربانی،میرا جینا، میرا مرنا اللہ تعالیٰ کے لیے ہے‘‘۔
اللہ تعالیٰ کائنات کے امام کو مخاطب ہیں[وَلَقَدْ اُوْحِيَ اِلَيْكَ وَاِلَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكَ ۚ لَىِٕنْ اَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِيْنَ][ الزمر:65]
’’یقیناً تیری طرف بھی اور تجھ سے پہلے (کے تمام نبیوں) کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر تو نے شرک کیا تو بلاشبہ تیرا عمل ضائع ہو جائے گا اور بالیقین تو زیاں کاروں میں سے ہو جائے گا۔‘‘
تمام انبیا کی دعوت کا اساس عقیدہ توحید تھی اور آج بہت سارے مسلمانوں میں عقیدے کا بگاڑ ہے۔ مشکل کشا ہمارا کوئی اور ہے حاجت روا اور ہے بگڑی بنانے والا دستگیر اور ہے۔ اس لیے ہر شخص اپنے عقیدے کی اصلاح کرے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:[اِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَاۗءُ ۚوَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدِ افْتَرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا][النساء:48]