کتاب: البیان شمارہ 18 - صفحہ 15
وَيَقْبِضُوْنَ اَيْدِيَهُمْ ۭنَسُوا اللّٰهَ فَنَسِيَهُمْ ۭاِنَّ الْمُنٰفِقِيْنَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ][التوبۃ: 67]
ترجمہ:’’ منافق مرد ہوں یا عورتیں، سب ایک جیسے ہیں، جو برے کام کا حکم دیتے اور بھلے کام سے روکتے ہیں اور اپنے ہاتھ (بھلائی 'صدقہ سے) بھینچ لیتے ہیں ۔ وہ اللہ کو بھول گئے تو اللہ نے انہیں بھلا دیا۔ یہ منافق دراصل ہیں ہی نافرمان‘‘۔
نادان لوگوں کو آگاہ کرنے کے لئے نصیحت ضروری ہے۔
بسا اوقات انسان سے لا علمی کی بنیاد پر بھی گناہ ہوجاتے ہیں لہذا کوئی اصلاح کرے گا تو معلوم ہوگا کہ یہ کام غلط ہے ورنہ یہ بعید نہیں ہے کہ وہ شخص اس گناہ کو نیکی ہی سمجھ کر کررہا ہو۔
میڈیا کے ذریعے غلط افکار پھیلنے کی روک تھام کے لئے بھی تبلیغ ضروری ہے۔
اکثر لوگ میڈیا سے دین کی باتیں سیکھتے ہیں چاہے وہ ٹیلیویژن کی صورت میں نشر کی گئی ہوں یا انٹرنیٹ کے ذریعہ اَپ لوڈ کی گئی ہوں یا فیس بُک ، ٹیوٹراور واٹس اَپ وغیرہ پر شیئر کی گئی ہوں ، حالانکہ ان میں سے اکثر باتیں من گھڑت ہوتی ہیں اور عوام یہ سمجھتی ہے کہ جو کچھ ٹی وی وغیرہ پر نشر کیا جارہا ہے وہ صحیح ہے، جبکہ ایسے افراد انتہائی کم تعداد میں ہیں جو صحیح باتیں بھی شیئر کرتے ہیں۔ لہذا اس لحاظ سے بھی دین کی صحیح تبلیغ نہایت ضروری ہے۔
آخرت میں نجات پانے کے لئے بھی تبلیغِ دین ضروری ہے ۔
سورہ اعراف میں ہے:
[وَاِذْ قَالَتْ اُمَّةٌ مِّنْهُمْ لِمَ تَعِظُوْنَ قَوْمَۨا اللّٰهُ مُهْلِكُهُمْ اَوْ مُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِيْدًا قَالُوْا مَعْذِرَةً اِلٰى رَبِّكُمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَّقُوْنَ][الا ٔعراف: 164]
ترجمہ:’’اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب ان میں سے کچھ لوگوں نے دوسروں سے کہا : ’’تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا یا سخت سزا دینے والا ہے؟‘‘ تو انہوں نے جواب دیا: اس