کتاب: البیان شمارہ 18 - صفحہ 128
چیونٹی سے مانگا کیونکہ ان کی دعا کی وجہ سے اللہ نے بارش دی اور شامی صاحب اور ان کے مریدین کو کسی چیونٹی کا مزار بناکر اس کی نسبت سے کسی خاص دن کوئی اجتماع رکھ کر مذکورہ روایت کو اسی خطیبانہ انداز میں بیان کرکے کہنا چاہئے کہ ہم بھی اس چیونٹی سے مانگیں گے۔ معاذاللہ بلکہ ایک حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’هَلْ تُنْصَرُونَ وَتُرْزَقُونَ إِلَّا بِضُعَفَائِكُمْ‘[1]’’یعنی تمہارے کمزور لوگوں کی وجہ سے تمہاری مدد کی جاتی ہے اور تمہیں رزق دیا جاتا ہے‘‘۔ سنن نسائی کی روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں:’بدعوتھم وصلاتھم وإخلاصھم‘[2]یعنی ان کی دعاؤں ، نمازوں اور اخلاص کی وجہ سے تمہاری مدد کی جاتی ہے۔ اب شامی صاحب نے جو استدلال کیا ہے اس کی رو سے نتیجہ یہ نکلے گا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ سے کہہ رہے ہیں کہ اپنے کمزور لوگوں کا مزار بناکر ان سے اولادیں ،رزق وغیرہ مانگا جائے۔والعیاذ باللہ بہرحال شامی صاحب کا استدلال صحیح نہیں ہے۔ خلاصہ کلام : شامی صاحب کی پیش کرد ہ روایت سنداً موضوع ، من گھڑت ہے ۔جس کی کئی ایک اہل علم وضاحت فرماچکے ہیں۔ مذکورہ روایت متناً لفظی رکاکت اور شرعی نصوص کے مخالف ہے۔ مذکورہ روایت سے شامی صاحب کا استدلال بالکل باطل ہے۔ جس کا حدیث کے منطوق سے تعلق ہے نہ مفہوم سے۔ ھذا ما عندی واللہ ولی التوفیق
[1] صحیح بخاری: 2896، کتاب الجھاد والسیر ، باب من استعان بالضعفاء والصالحين في الحرب [2] سنن نسائی : 3178، کتاب الجہاد، باب الاستنصار بالضعیف