کتاب: البیان شمارہ 18 - صفحہ 103
مانگے اللہ تعالیٰ بے حساب دے رہا ہے،تو بہت ساری تکالیف ،غموں اور پریشانیوں سے چھٹکار مل جائے گا۔ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اپنے سے کم تر کی طرف دیکھو اور اپنے سے زیادہ (مالدار)کی طرف نہ دیکھو تاکہ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں تمھیں حقیر محسوس نہ ہوں۔ آج اگر ہم اللہ تعالیٰ کی ظاہری اور باطنی ،دینی اور دنیاوی نعمتوں پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلے گا کہ پروردگار نے ہمیں خیر کثیر عطا کر رکھی ہے اور بہت ساری تکالیف ،غموں اور پریشانیوں سے نجات دے رکھی ہے۔ بارہواں علاج:صبر کرنا پریشانیوں اور دکھوں کا بہترین اور بنیادی علاج صبر ہے۔[يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِيْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوةِ ۭاِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِيْنَ][ البقرہ:153] اے ایمان والو صبر اور نماز کے ذریعہ سے مدد چاہو، اللہ تعالیٰٰٰ صبر والوں کا ساتھ دیتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مومن کا معاملہ بھی عجیب ہے، اس کے ہر کام میں اس کے لیے بھلائی ہے اور یہ مومن کے سوا کسی کو حاصل نہیں ہے ،کہ اگر اسے خوشی ملتی ہے ،تو اس پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہے اور یہ شکر کرنا بھی اس کےلیے بہتر ہے‘‘۔(یعنی اس پر اجر ہے)اور اگر اسے تکلیف پہنچے تو صبر کرتا ہے ،تو یہ صبر کرنا بھی اس کے لیے بہتر ہے یعنی صبر بھی بجائے خود ایک عمل اور باعث اجر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:[وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَالْاَنْفُسِ وَالثَّمَرٰتِ ۭ وَبَشِّرِ الصّٰبِرِيْنَ)[البقرۃ:155] اور ہم کسی نہ کسی طرح تمہاری آزمائش ضرور کریں گے، دشمن کے ڈر سے، بھوک پیاس سے، مال و جان اور پھلوں کی کمی سے اور ان صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجئے۔ سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے’’ میرا وہ مومن بندہ جس کی محبوب چیز میں واپس لےلوں ،لیکن وہ اس پر ثواب کی نیت سے صبر کرے تو اس کے لیے میرے پاس جنت کے سوا کوئی بدلہ نہیں ہے‘‘۔