کتاب: البیان شمارہ 16 - صفحہ 96
تدفین بقیع الغرقد کے قبرستان مدینہ منورہ میں امام دار الہجرۃ مالک بن انس رحمہ اللہ کے پہلو میں ہوئی۔ اللھم اغفرہ وارحمہ ومثوابۃ الجنۃ الفردوس
بنا کردند خوش رسمے بخاک و خون غلطیدن
خدا رحمت کند ایں عاشقانِ پاک طینت را
۱۰۔ مولانا محمد علی جانباز رحمہ اللہ :
شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز رحمہ اللہ اپنے وقت کے بہت بڑے مورخ،محقق، عظیم المرتبت محدث فقید المثال، عالم وفقیہ،متکلم،معلم، زیرک،مقرر،ادیب،دانشور،نقاد،صاحب فہم وبصیرت، مصنف اور علم وادب کے مختلف گوشوں پر وسیع اور ناقدانہ نظر رکھتے تھے ۔ حدیث،فقہ الحدیث اور اسماء الرجال پر ان کی وسیع معلومات تھیں۔ فقہ المذاہب الاربعہ اور فقہ جعفریہ پر بھی ان کا مطالعہ وسیع تھا۔ ان کا سن ولادت ۱۹۳۴ء ہے جائے ولادت مشرقی پنجاب کے ضلع فیروزپور کا قصبہ ’’چک بدھو‘‘ ہے والد محترم کااسم گرامی حاجی نظام الدین ہے۔
آپ نے علوم اسلامیہ کی تحصیل مدرسہ تعلیم الاسلام اوڈانوالہ (ضلع فیصل آباد) جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ اور جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں کی آپ نے جن اساتذہ کرام سے علوم اسلامیہ کی تعلیم حاصل کی ان کے اسماء گرامی یہ ہیں :
۱۔ مولانا محمد صادق خلیل فیصل آباد ی (م ۲۰۰۴ء)
۲۔ مولانا پیر محمد یعقوب قریشی (م ۲۰۰۳ء)
۳۔ مولانا ابو البرکات احمد مدراسی (م ۱۹۹۱ء)
۴۔ مولانا شریف اللہ خاں سورتی ( م ۱۹۷۷ء )
۵۔ مولانا پروفیسر غلام احمد حریری (م ۱۹۹۰ء)
۶۔ حضرت العلام محدث العصر حافظ محمد گوندلوی (م ۱۹۸۵ء)
مولانا جانباز نے فراغت تعلیم کے بعد درس وتدریس کا آغاز کیا اور جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں ان کا