کتاب: البیان شمارہ 16 - صفحہ 72
سے بھردیں گے جس طرح ظلم وستم سے بھری ہوئی تھی ،وہ سات برس تک زمین پر برسراقتدر رہیں گے‘‘[1] ان احادیث کا بغور جائزہ لینے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ (1) امام مہدی قریشی النسل ہوں گے۔(2)بنوہاشم سے اور اولادِحسن رضی اللہ عنہ سے ہوں گے۔(3)جس دن پیداہوں گے ان کانام محمد ہوگا،والد کانام عبداللہ ہوگا(4)پہلے کوئی اور نام ہوبعدمیں بڑاہوکر نام بدل لے تو اس کے جھوٹاہونے کے لیے یہی بات کافی ہوگی۔ملعون ِ زمانہ قادیانی ایساہی مہدی ہونے کا دعویدارنکلا۔۔۔ ہندوستانی مہدی کی داستان: اس کانام غلام احمد تھا۔قادیان میں اپنے آباء واجداد کی ریاست ودولت سے ہاتھ دھوبیٹھا تھا۔انگریز کی محبت ،دولت کاحصول ،جاہ پرستی نے اس ملعون سے بے شمار خرافات کروائیں۔اس جھوٹے بدکردار ملعون نے مسلمانوں کی حالت ِزارکا ناجائز فائدہ اٹھایا۔1857ء کے بعد انگریز سرکار نے بہت تباہی پھیلائی ۔خاص طور پر مسلمانوں کو بہت نقصان پہنچایاگیا۔صادق پور، بنگال، یوپی بہار میں درختوں پر لٹکتی علمائے حق کی لاشیں مسلمانوں کی تباہی کی منہ بولتی داستانیں بن گئی تھیں۔ بے دین اورجاہل عوام کو ہزاروں کی تعداد میں جبراً عیسائی بنایاگیا۔آج بھی پاکستان وہندوستان میں جو چرچ آبادہیں اور عیسائی آبادیاں ہیں یہ اس دور کی یادہیں۔حق بولنے والے جہادکی بات کرنے والے علماء یاتو شہید کردیے گئے یا کالاپانی میں جلاوطن کردیے گئے۔ایسے حالات میں لوگ واقعی کسی مجدد کسی مہدی یا نجات دھندہ کی تلاش میں مارے مارے پھررہےتھے۔غلام احمدملعون بڑاکایاں نکلا پہلے عیسائی مبلغوں سے اسلام کی حقانیت پر مناظرے کرتارہا۔پھر موقع دیکھ کر مہدی ہونے کا پرچار کرنے لگا۔جھوٹی نبوت کا دعویدار بعدمیں بنا اور ملکہ برطانیہ کی سرپرستی میں مسلمانوں کے درمیان فرقہ پرستی کی بھی داستانیں چھوڑگیا۔آج بھی قادیانی امت کا سب سے بڑا سرپرست یاتو برطانیہ ہے یا اسرائیل۔الغرض اس ملعون نے جب خرافات پھیلانی شروع کیں تو مذہبی حوالہ مطلوب تھا۔ایسے
[1] سنن ابی داؤد،کتاب المھدی،باب:1رقم الحدیث:4285،قال الالبانی:حسن