کتاب: البیان شمارہ 16 - صفحہ 71
گے۔ظہورِمہدی کے سات سال بعد نزولِ عیسیٰ علیہ السلام اور آمدِ دجال کا سلسلہ شروع ہوگا اور یہ قیامت کی بڑی علامات ہیں۔
مہدی نام ونسب:
واضح رہے کہ سنن ابی داؤد کی روایت کے مطابق محمد بن عبداللہ ہوگا مہدی(ہدایت یافتہ) لقب ہوگا جیساکہ ابتدائی خلفائے راشدین کو بھی مہدیین یعنی ہدایت یافتہ کہا گیاہے۔فرمان رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہے’’علیکم بسنتی وسنۃ الخلفاء الراشدین المھدیین‘ [1]
’’میری سنت اور میرے ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت کو لازم پکڑو‘‘
عون المعبود شرح سنن ابوداؤد میں ہے کہ :’’امام مہدی اولاد سیدناحسن رضی اللہ عنہ سے ہوں گے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا سے دوبیٹے تھے سیدناحسن اورحسین رضوان اللہ علیھم اجمعین۔
حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے حق دار ہونے کے باوجود حکمت ودانائی سے کام لیتے ہوئے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی اور مسلمانوں کے درمیان ہورہی جنگ کا خاتمہ فرمایاتھا۔ شایداسی قربانی کے پیشِ نظر اللہ تعالیٰ ان کی اولاد سے آخری دور میں ایک عظیم خلیفہ پیدا فرمائے گا۔اس بات کی گواہی اس حدیث سے بھی مل جاتی ہے کہ
عن ام سلمۃ قالت سمعت رسول اللہ ﷺ یقول:
’’المھدی من عترتی من ولد فاطمۃ‘‘[2]
’’مہدی میرے خاندان سے ہوگااورفاطمہ کی اولاد سے ہوگا۔‘‘
سیدناابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مہدی میری اولاد سے ہوں گے۔روشن پیشانی اوراونچی ناک والے۔وہ روئے زمین کو عدل وانصاف
[1] سنن ابن ماجہ،باب اتباع سنة الخلفاء الراشدين المهديين،رقم الحدیث :42
[2] سنن ابوداؤد،کتاب المھدی،باب1،رقم الحدیث:4284،قال الالبانی صحیح۔