کتاب: البیان شمارہ 16 - صفحہ 70
واقعی سچ فرمایاتھا سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ
’’ یقتلون اھل الاسلام ویدعون اھل الاوثان‘‘ [1]
یہ لوگ مسلمانوں کو قتل کریں گے اور بت پرستوں کو چھوڑ دیں گے۔
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’لایزالون یخرجون حتیٰ یخرج آخرھم مع المسیح الدجال‘‘[2]
یہ مسلسل نکلتے رہیں گے حتی کہ ان کے آخری ساتھی دجال کے ساتھ نکلیں گے۔
(3) ایک اور روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
’’ یطعنون علی امرائھم ویشھدون علیھم بالضلالۃ‘‘
یہ لوگ حکومتِ وقت یا امراء کے خلاف خوب طعنہ زنی کریں گے ان پر ضلالت وگمراہی کا فتویٰ لگائیں گے۔®[3]
اللہ رب العزت ہم سب کو فتنوں سے محفوظ رکھے آمین
آمدم برسر مطلب:
اب ہم اپنے موضوع کی طرف واپس لوٹتے ہیں ۔احادیث میں قیامت کی دس بڑی بڑی نشانیوں کو بیان کیاگیاہے ۔اور (کتاب الفتن) کے موضوع پرتمام محدثین نے بے شمار چھوٹی چھوٹی علامات کو بھی بیان فرمایاہے کہ مساجد میں زیبائش اور رنگ وروغن ہوگا۔لوگ اونچی اونچی عمارتوں کوبنائیں گے۔ گانے اور آلات ساز عام ہوں گے جہالت کا دور دورہ ہوگا یہ علاماتِ صغریٰ کہلاتی ہیں۔ یہ علامات قرب قیامت کے ساتھ ساتھ بڑھتی رہیں گی۔ ان کی روک تھام ممکن نہیں ۔ایسا نہیں کہ اگر لوگ اونچی عمارتیں نہ بنائیں تو قیامت نہ آئے گی۔ بلکہ یہ دورانِ سفر آنے والے سنگ ِ میل ہیں جوہر صورت آکر رہتے ہیں ۔ان چھوٹی اور بڑی علامات کے درمیان تعلق امام مہدی رضی اللہ عنہ ہوں
[1] صحیح بخاری،کتاب التوحید،باب قول اللہ تعرج الملائکۃ الخ،رقم الحدیث: 7432
[2] سنن نسائی،کتاب تحریم الدم،باب من شھر سیفہ ثم وضعہ فی الناس،رقم الحدیث:4114
[3] ہیثمی مجمع الزوائد 6/228۔