کتاب: البیان شمارہ 16 - صفحہ 64
۱۰ : ڈرامائی انداز میں اسلامی شعائر کا مذاق اسلام کسی طرح بھی یہ اجازت نہیں دیتاہے کہ کوئی انسان کسی کی نقالی میں محض فرضی کردار ادا کرنے کے نام پر شراب پئے ، کفریہ کردار ادا کرے ، یا غیر محرمات سے تعلق قائم کرے ۔ ۱۱: مسلمانوں کے اوقات ومال کا ضیاع گذشتہ تمام مکرہ ومحرم اعمال پر مشتمل یہ ڈرامے اور فلمیں مسلمانوں کے محض ضیاعِ وقت کے علاوہ کچھ بھی نہیں ، ان سے وہ خیر سیکھنے کے بجائے شر کا درس لے رہےہوتے ہیں ۔جن میں غیرمحرم عورتوں سے تعلق قائم کرنا ، بوس وکنار ، شراب نوشی ، موسیقی کی دھنوں سے لطف اندوزی ، تاریخ کو تروڑ مروڑ کر پیش کرنا اوردیگر قبیح قسم کے افعال لوگ سیکھتے ہیں ۔ ۱۲: مبارک اوقات کا ضیاع بالعموم مشاہدہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کے اسلام کے نام پر بننے والے ڈرامے اور فلمیں عالم عرب میں بالخصوص اور دیگر عالم انسانی میں بالعموم رمضان کی بابرکت راتوں کو دکھائے جاتے ہیں ، جس سے لوگ قرآن ، قیام ، اور اعتکاف چھوڑ کر لوگ یہ ڈرامے دیکھنے میں مگن ہوجاتے ہیں اور اپنے تئیں یہ سمجھ رہے ہوتے ہیں کہ ہم نیکی کا کام کر رہے ہوتے ہیں ۔ جبکہ رمضان کے اوقات ایک مسلمان کیلئے بہت بڑی غنیمت کے اوقات ہوتے ہیں جن میں نوافل ، تہجد ، قرآن مجید کی تلاوت ، راتوں کا قیام ، اعتکاف، ذکر واذکار کا اہتمام کرنے کا حکم ہے ۔ اور اس کی فضیلت اتنی زیادہ ہے کہ انسان کے تمام گناہ دھل جاتے ہیں ، مغفرت کا مستحق ٹہر جاتاہے جیسا کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :’’ جو شخص رمضان میں ایمان اور ثواب کا کام سمجھ کر قیام کرے تو اس کے اگلے گناہ معاف کردئیے جائیں گے ‘‘۔ اور ایک روایت میں ہے :’’اور جو شخص (شب) قدر کی رات میں کھڑا ہو یعنی عبادت کرے ثواب اور ایمان کے ساتھ تو اس کے اگلے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔ ‘‘[1] ۱۳ : عقیدہ ختم نبوت کا متاثر ہونا ۔ …عقیدہ ختمِ نبوت اسلام کے بنیادی اور اساسی قواعد میں سے ہے،اس کے بغیر ایمان شرعاً غیر
[1] صحیح بخاری